Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 13
وَ مَا ذَرَاَ لَكُمْ فِی الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُهٗ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَمَا : اور جو ذَرَاَ : پیدا کیا لَكُمْ : تمہارے لیے فِي الْاَرْضِ : زمین میں مُخْتَلِفًا : مختلف اَلْوَانُهٗ : اس کے رنگ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : وہ سوچتے ہیں
اور جو طرح طرح کے رنگوں کی چیزیں اس نے زمین میں پیدا کیں (سب تمہارے زیر فرمان کردیں) نصیحت پکڑنے والوں کے لئے اس میں نشانی ہے۔
(16:13) وما ذرألکم۔ میں ما موصولہ ہے بمعنی الذی۔ اس جملہ کا عطف الیل آیۃ (12) پر ہے۔ ای وسخر لکم ما ذرألکم۔ یا اس کا فعل محذوف ہے۔ ای خلق وابدع۔ ذرأیذرأ (باب فتح) ذرئ۔ مصدر ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب۔ اس نے پیدا کیا۔ اس نے پھیلایا۔ اس نے بکھیرا۔ وما ذرألکم فی الارض (اور اس نے ان چیزوں کو بھی پیدا کیا یا مسخر بنایا) جن کو اس نے تمہارے (فائدے کے) لئے زمین پر پھیلا دیا۔ مختلفا الوانہ۔ یہ حال ہے فعل محذوف کا۔ الوانہ مضاف مضاف الیہ۔ الوان جمع لون کی جس کے معنی رنگ کے ہیں۔ کبھی الوان سے مراد کسی چیز کے انواع و اقسام بھی مراد ہوتے ہیں چناچہ محاورہ ہے الوان من الطعام قسم قسم کے کھانے۔ یہاں مختلف النوع اور مختلف اللون مراد ہوسکتے ہیں۔ یذکرون۔ مضارع جمع مذکر غائب ای یتظون۔ نصیحت پکڑتے ہیں تذکر (تفعل) مصدر۔
Top