Tafseer-e-Mazhari - An-Nahl : 13
وَ مَا ذَرَاَ لَكُمْ فِی الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُهٗ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَمَا : اور جو ذَرَاَ : پیدا کیا لَكُمْ : تمہارے لیے فِي الْاَرْضِ : زمین میں مُخْتَلِفًا : مختلف اَلْوَانُهٗ : اس کے رنگ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : وہ سوچتے ہیں
اور جو طرح طرح کے رنگوں کی چیزیں اس نے زمین میں پیدا کیں (سب تمہارے زیر فرمان کردیں) نصیحت پکڑنے والوں کے لیے اس میں نشانی ہے
وما ذرا لکم فی الارض مختلفا الوانہ اور ان چیزوں کو بھی تمہارے لئے اس طور پر پیدا کیا کہ ان کے اقسام مختلف ہیں۔ اَلْوَان سے اقسام و اصناف مراد ہیں۔ رنگ کے اختلاف سے اکثر صنف بدل جاتی ہے۔ ان فی ذلک لایۃ لقوم یذکرون بلاشبہ نصیحت اندوز لوگوں کیلئے اس میں بڑی نشانی ہے۔ طبیعت ‘ ہیئت اور صورت کا اختلاف دیکھ کر وہ اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ یہ محض ایک صانع حکیم کی کرشمہ سازی ہے۔
Top