Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 141
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مَرْیَمَ١ۘ اِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ اَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِیًّاۙ
وَاذْكُرْ : اور ذکر کرو فِى الْكِتٰبِ : کتاب میں مَرْيَمَ : مریم اِذِ انْتَبَذَتْ : جب وہ یکسو ہوگئی مِنْ اَهْلِهَا : اپنے گھروالوں سے مَكَانًا : مکان شَرْقِيًّا : مشرقی
اور کتاب (قرآن) میں مریم کا بھی مذکور کرو جب وہ اپنے لوگوں سے الگ ہو کر مشرق کی طرف چلی گئیں
(19:16) واذکر فی الکتاب مریم۔ یہاں سے خطاب سے رسول مقبول ﷺ سے ہے ای اقرأ علیہم یا محمد فی القران قصۃ مریم۔ ان کو پڑھ کر سنائیے قصہ حضرت مریم کا۔ جو اس کتاب میں مذکور ہے۔ الکتاب سے مراد یا قرآن ہے یا سورة ہذا۔ انتبذت۔ انتباذ (افتعال) مصدر سے۔ ماضی کا صیغہ واحد مؤنث غائب۔ اعتزلت۔ یک سو ہوئی۔ ایک طرف ہوگئی تخلت تخلیہ میں ہوگئی۔ جدا ہوگئی۔ نبذ مادہ۔ النبذ کے معنی اصل میں کسی چیز کو درخور اعتناء نہ سمجھتے ہوئے پھینک دینے کے ہیں۔ جیسے فنبذوہ وراء ظہورہم۔ (3:178) توا نہوں نے (ناقابل التفات سمجھ کر) اسے پس پشت پھینک دیا۔ مکانا شرقیا۔ منصوب بوجہ اسم ظرف
Top