Anwar-ul-Bayan - Ibrahim : 23
فَبَدَّلَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَیْرَ الَّذِیْ قِیْلَ لَهُمْ فَاَنْزَلْنَا عَلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ۠   ۧ
فَبَدَّلَ : پھر بدل ڈالا الَّذِیْنَ : جن لوگوں نے ظَلَمُوْا : ظلم کیا قَوْلًا : بات غَيْرَ الَّذِیْ : دوسری وہ جو کہ قِیْلَ لَهُمْ : کہی گئی انہیں فَاَنْزَلْنَا : پھر ہم نے اتارا عَلَى : پر الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا : جن لوگوں نے ظلم کیا رِجْزًا :عذاب مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے بِمَا : کیونکہ کَانُوْا يَفْسُقُوْنَ : وہ نافرمانی کرتے تھے
اور جو ایمان لائے اور عمل نیک کئے وہ بہشتوں میں داخل کئے جائیں گے جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں۔ اپنے پروردگار کے حکم سے ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ وہاں انکی صاحب سلامت سلام ہوگا۔
(14:23) تحیتہم۔ ان کی دعائے ملاقات۔ ان کی دعائے خیر۔ تحیۃ مضاف ہم ضمیر جمع مذکر غائب مضاف الیہ۔ تحیۃ اصل میں اسم مصدر ہے۔ یہ لفظ بقائے دوام درازی عمر اور ثانوی اعتبار سے خیرو برکت اور استحکام کی دعا کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ تحیتہم فیھا سلام کے معنی یہ بھی ہوسکتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کو سلامتی کی دعا سے خوش آمدید کہیں گے۔ اور یہ معنی بھی ہوسکتے ہیں کہ فرشتے ان کو سلامتی کی دعا سے خوش آمدید کہیں گے۔
Top