Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 59
فَبَدَّلَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَیْرَ الَّذِیْ قِیْلَ لَهُمْ فَاَنْزَلْنَا عَلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ۠   ۧ
فَبَدَّلَ : پھر بدل ڈالا الَّذِیْنَ : جن لوگوں نے ظَلَمُوْا : ظلم کیا قَوْلًا : بات غَيْرَ الَّذِیْ : دوسری وہ جو کہ قِیْلَ لَهُمْ : کہی گئی انہیں فَاَنْزَلْنَا : پھر ہم نے اتارا عَلَى : پر الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا : جن لوگوں نے ظلم کیا رِجْزًا :عذاب مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے بِمَا : کیونکہ کَانُوْا يَفْسُقُوْنَ : وہ نافرمانی کرتے تھے
پھر بدل ڈالا ظالموں نے بات کو خلاف اس کے جو کہہ دی گئی تھی ان سے120 پھر اتارا ہم نے ظالموں پر عذاب آسمان سے121 ان کی عدول حکمی پر
120 ۔ ان میں سے جو نافرمان اور برخود غلط کار تھے انہوں نے اللہ کی طرف سے تلقین کردہ الفاظ کو چھوڑ کر تمسخر و استہزاء کے طور پر کچھ اور ہی الفاظ الاپنے شروع کردئیے۔ روایتوں میں آتا ہے کہ انہوں نے حِطَّۃٌ کی رٹ شروع کردی (قرطبی ص 415 ج 1، روح ص 266 ج 1 وغیرہ) قولی مخالفت کے ساتھ ساتھ انہوں نے عملاً بھی اللہ کے حکم کی مخالفت کی۔ چناچہ دروازے سے جھک کر گذرنے کے بجائے اکڑتے اور اتراتے ہوئے گذرے۔121 ۔ جن لوگوں نے خدا کی نافرمانی کی اور اس کے حکم کو تمسخر سے بدل دیا ان پر ا آسمانی عذاب نازل کیا گیا۔ یہ عذاب طاعون کی بیماری کی صورت میں ان پر مسلط کیا گیا۔ والمراد بہ الطاعون (بیضاوی ص 25) وقال ابن زید بعث اللہ علیہم الطاعون (کبیر ص 537 ج 1) بِمَا كَانُوْا يَفْسُقُوْنَ ۔ یہ عذاب ان پر ان کی مسلسل نافرمانی کی وجہ سے نازل کیا گیا۔ بسبب فسقھم المستمر (ابو السعود ص 539 ج 1) ۔
Top