Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 59
فَبَدَّلَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَیْرَ الَّذِیْ قِیْلَ لَهُمْ فَاَنْزَلْنَا عَلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ۠   ۧ
فَبَدَّلَ : پھر بدل ڈالا الَّذِیْنَ : جن لوگوں نے ظَلَمُوْا : ظلم کیا قَوْلًا : بات غَيْرَ الَّذِیْ : دوسری وہ جو کہ قِیْلَ لَهُمْ : کہی گئی انہیں فَاَنْزَلْنَا : پھر ہم نے اتارا عَلَى : پر الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا : جن لوگوں نے ظلم کیا رِجْزًا :عذاب مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے بِمَا : کیونکہ کَانُوْا يَفْسُقُوْنَ : وہ نافرمانی کرتے تھے
تو جو ظالم تھے انہوں نے اس لفظ کو جس کا ان کو حکم دیا تھا بدل کر اس کی جگہ اور لفظ کہنا شروع کیا، پس ہم نے (ان) ظالموں پر آسمان سے عذاب نازل کیا کیونکہ نافرمانیاں کئے جاتے تھے
(59) چناچہ ان اصحاب حطہ نے جو اپنے حق میں ظالم تھے ہمارے حکم کو تبدیل کرڈالا اور حطۃ (یعنی توبہ) کہنے کے بجائے بطور مذاق کے حنطۃ سمعانا ، (یعنی سرخ گیہوں کہنا) شروع کردیا، نتیجہ یہ نکلا کہ ان اصحاب حطہ پر جنہوں نے ہمارے حکم میں تبدیلی کی تھی، ہم نے اس حکم عدولی کی بنا پر ان پر طاعون کی بیماری مسلط کردی۔
Top