Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 11
وَ كَمْ قَصَمْنَا مِنْ قَرْیَةٍ كَانَتْ ظَالِمَةً وَّ اَنْشَاْنَا بَعْدَهَا قَوْمًا اٰخَرِیْنَ
وَكَمْ قَصَمْنَا : اور ہم نے کتنی ہلاک کردیں مِنْ : سے قَرْيَةٍ : بستیاں كَانَتْ : وہ تھیں ظَالِمَةً : ظالم وَّاَنْشَاْنَا : اور پیدا کیے ہم نے بَعْدَهَا : ان کے بعد قَوْمًا : گروہ۔ لوگ اٰخَرِيْنَ : دوسرے
اور ہم نے بہت سی بستیوں کو جو سمتگار تھیں ہلاک کرمارا اور ان کے بعد اور لوگ پیدا کردیئے
(21:11) قصمنا۔ قصم یقصم (ضرب) قصم سے ماضی جمع متکلم۔ القصم کے معنی کسی چیز کو توڑ دینے اور ہلاک کردینے کے ہیں۔ قصم اللہ ظھر الظالم خدا ظالم کی کمر توڑ دے قاصمۃ الظھر پشت کو توڑ دینے والی مصیبت۔ کم قصمنا من قریۃ کانت ظالمۃ۔ ہم نے بہت سی بستیوں کو جو ستمگار تھیں ہلاک کردیا۔ یعنی ان کو توڑ موڑ کر ریزہ ریزہ اور ہلاک کردیا۔ انشانا۔ انشاء سے ماضی جمع متکلم ہم نے پیدا کیا۔
Top