Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 11
وَ كَمْ قَصَمْنَا مِنْ قَرْیَةٍ كَانَتْ ظَالِمَةً وَّ اَنْشَاْنَا بَعْدَهَا قَوْمًا اٰخَرِیْنَ
وَكَمْ قَصَمْنَا : اور ہم نے کتنی ہلاک کردیں مِنْ : سے قَرْيَةٍ : بستیاں كَانَتْ : وہ تھیں ظَالِمَةً : ظالم وَّاَنْشَاْنَا : اور پیدا کیے ہم نے بَعْدَهَا : ان کے بعد قَوْمًا : گروہ۔ لوگ اٰخَرِيْنَ : دوسرے
اور کتنی ہی ظالم بستیاں ایسی تھیں جن کو ہم نے پیس کر رکھ دیا ان کے ظلم وعدوان کی بناء پر اور اٹھا کھڑا کیا ہم نے ان کے بعد کسی اور قوم کو
14 تکذیب و انکار حق کا نتیجہ بہرحال ہلاکت و تباہی ۔ والعیاذ باللہ : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ تکذیب و انکار حق اور ظلم وعدوان کا آخری انجام بہرحال ہلاکت و تباہی ہے ۔ والعیاذ باللہ : جبکہ وہ اڑے رہے تھے اپنے کفر و باطل اور اپنے ان جرائم پر۔ بس اس میں تمہارے لئے بڑا عظیم درس عبرت و بصیرت ہے اے دور حاضر کے منکرو ! کہ تم باز آجاؤ کفر و انکار کی اپنی اس روش سے جس کو تم نے اپنا رکھا ہے اور جس کو کل کے ان منکروں نے اپنائے رکھا تھا۔ اور جسکے نتیجے میں وہ اپنے ہولناک انجام کو پہنچ کر رہے۔ سو تم باز آجاؤ تاکہ تم اس انجام سے بچ سکو جو ان کو پیش آچکا ہے۔ ورنہ تمہارا حشر بھی وہی ہوسکتا ہے جو ان کا ہوچکا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا قانون بےلاگ اور سب کیلئے یکساں و برابر ہے۔ سو تکذیب اور انکار حق اور ظلم وعدوان کا نتیجہ و انجام بہرحال ہلاکت و تباہی ہے۔ حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کی طرف سے اس بارے جتنی ڈھیل اور مہلت ملے وہ بہرحال ایک ڈھیل اور مہلت ہی ہے۔ اس کا انجام بہرحال ہلاکت و تباہی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اس سے تم لوگ اے ظالموا اور منکرو درس لو اور اپنی روش کی اصلاح کرلو قبل اس سے کہ تم بھی اسی انجام سے دوچار ہوجاؤ جس سے کل کے وہ منکر لوگ ہوچکے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top