Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 22
فَمَكَثَ غَیْرَ بَعِیْدٍ فَقَالَ اَحَطْتُّ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهٖ وَ جِئْتُكَ مِنْ سَبَاٍۭ بِنَبَاٍ یَّقِیْنٍ
فَمَكَثَ : سو اس نے دیر کی غَيْرَ بَعِيْدٍ : تھوڑی سی فَقَالَ : پھر کہا اَحَطْتُّ : میں نے معلوم کیا ہے بِمَا : وہ جو لَمْ تُحِطْ بِهٖ : تم کو معلوم نہیں وہ وَجِئْتُكَ : اور میں تمہارے پاس لایا ہوں مِنْ : سے سَبَاٍ : سبا بِنَبَاٍ : ایک خبر يَّقِيْنٍ : یقینی
ابھی تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ (ہد ہد آموجود ہو اور) کہنے لگا کہ مجھے ایک ایسی چیز معلوم ہوئی ہے جس کی آپ کو خبر نہیں اور میں آپ کے پاس (شہر) سبا سے ایک سچی خبر لے کر آیا ہوں
(27:22) مکث ماضی واحد مذکر غائب۔ مکث مصدر (باب نصر و کرم) انتظار میں ٹھہرا۔ ضمیر فاعل ھد ھد کی طرف راجع ہے۔ غیر بعید : ای زمانا غیر مدید۔ غیر طویل مدت۔ تھوڑا وقت۔ مکث غیر بعید۔ ہد ہد تھوڑا ہی عرصہ ٹھہرا (کہ آگیا) یعنی تھوڑی ہی دیر ہد ہد آگیا۔ غیر بعید کے بعد فجاء محذود ہے (وہ آگیا) ۔ احطت ماضی واحد متکلم۔ احاطۃ (افعال) مصدر۔ میں نے احاطہ کیا۔ میں نے خبر معلوم کی ہے ما لم تحط بہ مضارع مجزوم نفی جحد بلم۔ واحد مذکر حاضر۔ جس کا تجھے احاطہ نہیں ہے یعنی جو آپ کو معلوم نہیں ہے۔ ما موصولہ ہے۔ نبا۔ خبر۔ (ثقہ خبر)
Top