Tafseer-e-Usmani - An-Naml : 22
فَمَكَثَ غَیْرَ بَعِیْدٍ فَقَالَ اَحَطْتُّ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهٖ وَ جِئْتُكَ مِنْ سَبَاٍۭ بِنَبَاٍ یَّقِیْنٍ
فَمَكَثَ : سو اس نے دیر کی غَيْرَ بَعِيْدٍ : تھوڑی سی فَقَالَ : پھر کہا اَحَطْتُّ : میں نے معلوم کیا ہے بِمَا : وہ جو لَمْ تُحِطْ بِهٖ : تم کو معلوم نہیں وہ وَجِئْتُكَ : اور میں تمہارے پاس لایا ہوں مِنْ : سے سَبَاٍ : سبا بِنَبَاٍ : ایک خبر يَّقِيْنٍ : یقینی
پھر بہت دیر نہ کی کہ آکر کہا میں لے آیا خبر ایک چیز کی کہ تجھ کو اس کی خبر نہ تھی اور آیا ہوں تیرے پاس سبا سے ایک خبر لے کر تحقیقی9
9 حضرت سلیمان کو اس ملک کا حال مفصل نہ پہنچا تھا۔ اب پہنچا۔ سبا ایک قوم کا نام ہے ان کا وطن عرب میں تھا " یمن " کی طرف (موضح القرآن) گویا ہدہد کے ذریعہ سے حق تعالیٰ نے متنبہ فرما دیا کہ بڑے سے بڑے انسان کا علم بھی محیط نہیں ہوسکتا دیکھو جن کی بابت خود فرمایا تھا (وَلَقَدْ اٰتَيْنَا دَاوٗدَ وَسُلَيْمٰنَ عِلْمًا) 27 ۔ النمل :15) ان کو ایک جزئی کی اطلاع ہدہد نے کی۔
Top