Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 25
اَلَّا یَسْجُدُوْا لِلّٰهِ الَّذِیْ یُخْرِجُ الْخَبْءَ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ یَعْلَمُ مَا تُخْفُوْنَ وَ مَا تُعْلِنُوْنَ
اَلَّا : کہ نہیں يَسْجُدُوْا لِلّٰهِ : وہ سجدہ کرتے اللہ کو الَّذِيْ : وہ جو يُخْرِجُ : نکالتا ہے الْخَبْءَ : چھپی ہوئی فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَيَعْلَمُ : اور جانتا ہے مَا تُخْفُوْنَ : جو تم چھپاتے ہو وَمَا : اور جو تُعْلِنُوْنَ : تم ظاہر کرتے ہو
کہ خدا کو جو آسمانوں اور زمین میں چھپی چیزوں کو ظاہر کردیتا اور تمہارے پوشیدہ اور ظاہر اعمال کو جانتا ہے کیوں نہ سجدہ کریں
(27:25) الا یسجدوا : ای لئلا یسجدوا لام تعلیل محذوف ۔ تاکہ نہ سجدہ کریں۔ بدیں وجہ وہ سجدہ نہیں کرتے ہیں۔ اور یا تو زین لہم سے متعلق ہے۔ یا فصدھم سے۔ یعنی شیطان نے ان کے اعمال (گمراہی و شرک) کو ان کی نظروں میں مزین کر رکھا ہے اس لئے وہ اللہ کو سجدہ نہیں کرتے۔ یا شیطان نے ان کو راہ راست سے روک رکھا ہے اور ہدیں وجہ وہ اللہ تعالیٰ کو سجدہ نہیں کرتے۔ الذی : ای اللہ تعالیٰ ۔ الحب کسی چیز کے پوشیدہ اور مخفی ذخیرہ کو خبا کہتے ہیں یہاں مصدر بمعنی مفعول مخبوء مستعمل ہے یخرج الخب جو پوشیدہ چیزوں کو باہر نکالتا ہے۔ ما تخفون وما تعلنون جو تم چھپاتے ہو اور جو تم ظاہر کرتے ہو ۔ اس کی دوسری قرات ما یخفون وما یعلنون ہے (بیضاوی) اس سے ظاہر ہے کہ یہاں خطاب عام و لوگوں سے ہے کوئی خاص گروہ مخاطب نہیں ہے۔
Top