Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 83
تِلْكَ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْاَرْضِ وَ لَا فَسَادًا١ؕ وَ الْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِیْنَ
تِلْكَ : یہ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ : آخرت کا گھر نَجْعَلُهَا : ہم کرتے ہیں اسے لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے جو لَا يُرِيْدُوْنَ : وہ نہیں چاہتے عُلُوًّا : برتری فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَ : اور لَا فَسَادًا : نہ فساد وَالْعَاقِبَةُ : اور انجام (نیک) لِلْمُتَّقِيْنَ : اور انجام (نیک)
وہ (جو) آخرت کا گھر (ہے) ہم نے اسے ان لوگوں کے لئے (تیار) کر رکھا ہے جو ملک میں ظلم اور فساد کا ارادہ نہیں کرتے اور انجام (نیک) تو پرہیزگاروں ہی کا ہے
(28:83) تلک الدار الخرۃ : تلک اسم اشارہ ۔ مبتداء الدار اس کی نعمت ۔ الاخرۃ صفت ہے الدار کی۔ نجعلہا ۔۔ فسادا خبر۔ تلک الدار الاخرۃ کا اشارہ الجنۃ کی طرف ہے۔ لجعلہا : نجعل مضارع جمع متکلم۔ ھا ضمیر واحد مؤنث غائب۔ اس کا مرجع الدار الاخرۃ ہے۔ ہم اس کو (مخصوص) کردیں گے۔ علوا : علی یعلوا کا مصدر ہے۔ بلند ہونا۔ سرکشی کرنا۔ کسی شخص پر غلبہ کرنا۔ تسلط جمانا۔ مطلب یہ کہ تکبر و رعونت سے دوسروں پر غلبہ پاکر حقوق کو پامال کرنا۔ العاقبۃ۔ نیک انجام کار۔
Top