Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 55
اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فٰكِهُوْنَۚ
اِنَّ : بیشک اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ : اہل جنت الْيَوْمَ : آج فِيْ شُغُلٍ : ایک شغل میں فٰكِهُوْنَ : باتیں (خوش طبعی کرتے)
اہل جنت اس روز عیش و نشاط کے مشغلے میں ہوں گے
(36:55) الیوم۔ اس روز۔ قیامت کے دن۔ شغل واحد ہے اس کی جمع اشغال وشغول ہے۔ مشغلہ ایسی مصروفیت جس کی وجہ سے انسان دوسرے کاموں کی طرف توجہ نہ دے سکے شغل تنوین تنکیر اظہار عظمت کے لئے ہے یعنی ایسی عظیم الشان خوشی کہ نہ احاطہ فہم میں آسکے اور نہ الفاظ میں بیان کی جاسکے۔ فکھون۔ اسم فاعل جمع مذکر۔ فاکھۃ واحد آرام پانے والے۔ راحت پانے والے فرحاں و شاداں۔ فکہ یف کہ (سمع) فکاھۃ مصدر سے۔ ہنسنے ہنسانے خوش طبعی والا ہونا۔
Top