Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 2
وَ اٰتُوا الْیَتٰمٰۤى اَمْوَالَهُمْ وَ لَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِیْثَ بِالطَّیِّبِ١۪ وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَهُمْ اِلٰۤى اَمْوَالِكُمْ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ حُوْبًا كَبِیْرًا
وَاٰتُوا : اور دو الْيَتٰمٰٓى : یتیم (جمع) اَمْوَالَھُمْ : ان کے مال وَلَا : اور نہ تَتَبَدَّلُوا : بدلو الْخَبِيْثَ : ناپاک بِالطَّيِّبِ : پاک سے وَلَا : اور نہ تَاْكُلُوْٓا : کھاؤ اَمْوَالَھُمْ : ان کے مال اِلٰٓى : طرف (ساتھ) اَمْوَالِكُمْ : اپنے مال اِنَّهٗ : بیشک كَانَ : ہے حُوْبًا : گناہ كَبِيْرًا : بڑا
اور یتیموں کا مال (جو تمہاری تحویل میں ہو) ان کے حوالے کردو اور ان کے پاکیزہ (اور عمدہ) مال کو (اپنے ناقص اور) برے مال سے نہ بدلو اور نہ ان کا مال اپنے مال میں ملا کر کھاؤ۔ کہ یہ بڑا سخت گناہ ہے۔
(4:2) اتوا۔ ایتاء سے امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ تم دو ۔ لا تتبدلوا۔ نہی۔ جمع مذکر غائب۔ تبدل (تفعل) سے جس کے معنی بدل ڈالنے کے ہیں۔ تم نہ بدل ڈالو۔ انہ۔ میں ہ ضمیر واحد مذکر غائب ۔ اکل مال یتیم کی طرف راجع ہے جس سے ولا تاکلوا اموالہم الی اموالکم میں ممانعت فرمائی ہے۔ حوبا۔ گناہ ۔ وبال ۔ اسم ہے۔ الحوب (باب نصر) سے جرم کا ارتکاب کرنا۔
Top