Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 23
وَ كَذٰلِكَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِیْ قَرْیَةٍ مِّنْ نَّذِیْرٍ اِلَّا قَالَ مُتْرَفُوْهَاۤ١ۙ اِنَّا وَجَدْنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰۤى اُمَّةٍ وَّ اِنَّا عَلٰۤى اٰثٰرِهِمْ مُّقْتَدُوْنَ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح مَآ : نہیں اَرْسَلْنَا : بھیجا ہم نے مِنْ قَبْلِكَ : آپ سے قبل فِيْ قَرْيَةٍ : کسی بستی میں مِّنْ نَّذِيْرٍ : کوئی ڈرانے والا اِلَّا : مگر قَالَ : کہا مُتْرَفُوْهَآ : اس کے خوش حال لوگوں نے ۙاِنَّا وَجَدْنَآ : بیشک ہم نے پایا ہم نے اٰبَآءَنَا : اپنے آباؤ اجداد کو عَلٰٓي اُمَّةٍ : ایک طریقے پر وَّاِنَّا عَلٰٓي : اور بیشک ہم، پر اٰثٰرِهِمْ : ان کے نقش قدم (پر) مُّقْتَدُوْنَ : پیروی کرنے والے ہیں
اور اسی طرح ہم نے تم سے پہلے کسی بستی میں ہدایت کرنے والا نہیں بھیجا مگر وہاں کے خوشحال لوگوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک راہ پر پایا ہے اور ہم قدم بقدم ان ہی کے پیچھے چلتے ہیں
(43:23) وکذلک۔ واؤ عاطفہ ک حرف تشبیہ ذلک اسم اشارہ واحد مذکر ۔ اشارہ ہے آباء پرستی۔ جمود اور تقلید پسندی کی طرف۔ نذیر۔ صفت مشبہ مجرور۔ نکرہ ۔ ڈرانے والا۔ نذر جمع۔ نذر۔ نذر باب سمع مصدر۔ قرآن مجید میں نذیر (ڈرانے وال) سے مراد ہے نافرمانوں کو اللہ کے عذاب سے ڈرانے والا۔ مترفوھا : مترفوا اصل میں مترفون تھا۔ اضافت کی وجہ سے نون اعرابی گرگیا۔ مضاف ہے ھا ضمیر واحد مؤنث غائب مضاف الیہ۔ ھا کا مرجع قریۃ ہے۔ مترفون جمع مذکر اسم مفعول۔ وہلوگ جن کو عیش و آرام اور فراغت زندگی دی گئی۔ امیر اور فارغ البال۔ اتراف (افعال) مصدر۔ عیش دینا۔ آرام دینا۔ مقتدون : اسم فاعل جمع مذکر۔ مقتدی واحد۔ اقتداء (افتعال) مصدر پیروی کرنے والے۔ پیچھے پیچھے چلنے والے۔ نقل کرنے والے۔ اقتداء کرنے والے۔ مقتدی جس کی پیروی کی جائے۔ نیز ملاحظہ ہو آیت 22 متذکرۃ الصدر۔
Top