Anwar-ul-Bayan - Adh-Dhaariyat : 46
وَ قَوْمَ نُوْحٍ مِّنْ قَبْلُ١ؕ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِیْنَ۠   ۧ
وَقَوْمَ نُوْحٍ : اور قوم نوح مِّنْ قَبْلُ ۭ : اس سے قبل اِنَّهُمْ كَانُوْا : بیشک وہ تھے قَوْمًا فٰسِقِيْنَ : فاسق لوگ
اور اس سے پہلے (ہم) نوح کی قوم کو (ہلاک کرچکے تھے) بیشک وہ نافرمان لوگ تھے
(51:46) وقوم نوح من قبل : واؤ عاطفہ اور قوم نوح کا عطف فاخذتہم یا فنبذنھم کی ضمیر پر ہے ای واہلکنا قوم نوح۔ من قبل : قبل بعد کی ضد ہے یہ اسم ظرف زمان بھی استعمال ہوتا ہے اور اسم ظرف مکان بھی۔ قبل کو بعد میں طرح اضافت لازمی ہے، جب بغیر اضافت کے آئیگا تو ضمہ پر مبنی ہوگا۔ جیسا کہ آیت میں ۔ اور اضافت کے ساتھ جیسے کہ من قبلہم : من قبل ای من قبل ھؤلاء المہلکن ان ہلاک ہونے والوں سے پہلے۔ یعنی فرعون ، عاد، ثمود کی قوموں سے پہلے ہم نے قوم نوح کو ان کی سرکشی، کفر و فسق کی وجہ سے ہلاک کیا۔ انھم کانوا قوما فسقین۔ یہ علت ہے قوم نوح کی ہلاکت کی۔ قوما فسقین موصوف وصفت مل کر کانوا کی خبر ہے۔ فسقین اسم فاعل جمع مذکر ، بحالت نصب۔ فاسق کی جمع ۔ بمعنی شریعت کی حدود سے نکل جانے والے۔ کافر اور نافرمان لوگ۔ فائدہ : آخرت کے بارے میں تاریخی دلائل پیش کرنے کے بعد اب پھر اس کے ثبوت میں آفاقی دلائل پیش کئے جا رہے ہیں۔
Top