Anwar-ul-Bayan - At-Tur : 33
اَمْ یَقُوْلُوْنَ تَقَوَّلَهٗ١ۚ بَلْ لَّا یُؤْمِنُوْنَۚ
اَمْ يَقُوْلُوْنَ : یا وہ کہتے ہیں تَقَوَّلَهٗ ۚ : اس نے گھڑ لیا اس کو بَلْ لَّا : بلکہ نہیں يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لاتے
کیا (کفار) کہتے ہیں کہ ان پیغمبر نے قرآن کو از خود بنالیا ہے، بات یہ ہے کہ یہ (خدا پر) ایمان نہیں رکھتے
(52:33) ام یقولون : میں ام استفہام انکاری کے لئے ہے۔ تقولہ۔ تقول ماضی واحد مذکر غائب ، تقول (تفعل) مصدر۔ تقول علیہ القول کسی کے خلاف جھوٹ گھڑنا۔ کسی پر جھوٹ تھوپنا۔ تقول اس نے جھوٹ گھڑ لیا ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب جس کا مرجع قرآن ہے اس نے اس کو جھوٹ گھڑ لیا۔ اس نے اس کو (خود) بنالیا۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے : ولو تقول علینا بعض الا تاویل (69:44) اور اگر یہ پیغمبر ہماری نسبت کوئی بات جھوٹ بنا لاتے۔ بل لا یؤمنون : ان کا یہ کہنا (تقولہ کہنا) صحیح نہیں بلکہ اصل بات یہ ہے کہ دشمنی اور فرط عناد کی وجہ سے یہ لوگ ایمان ہی نہیں لاتے ۔ اور اس قسم کی باتیں بناتے ہیں۔
Top