Tafseer-e-Madani - At-Tur : 33
اَمْ یَقُوْلُوْنَ تَقَوَّلَهٗ١ۚ بَلْ لَّا یُؤْمِنُوْنَۚ
اَمْ يَقُوْلُوْنَ : یا وہ کہتے ہیں تَقَوَّلَهٗ ۚ : اس نے گھڑ لیا اس کو بَلْ لَّا : بلکہ نہیں يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لاتے
کیا یہ لوگ یوں کہتے ہیں کہ اس شخص نے خود ہی گھڑ لیا ہے اس (کتاب حکیم) کو ؟ (نہیں) بلکہ اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ ایمان لانا ہی نہیں چاہتے
[ 41] عناد و ہٹ دھرمی باعث ہلاکت و محرومی۔ والعیاذ باللّٰہ : سو منکرین و مکذبین کی محرومی کے اصل باعث کی نشاندہی کے طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ ایمان لانا چاہتے ہی نہیں۔ اس لئے یہ اپنے کفر اور بےایمانی اور ہٹ دھرمی و طغیانی کی بناء پر حق کے مقابلے میں ایسی باتیں کہتے اور کرتے ہیں جو ان کی عقلوں کا بھی ماتم کر رہی ہیں، اور ان کو راہ حق و صواب سے محروم اور مزید دور بھی کرتی جاتی ہیں، جس کے نتیجے میں یہ لوگ ایسی بےتکی اور بےسروپا باتیں کرتے ہیں، معلوم ہوا کہ کفر و بےایمانی اور بدنیتی و بدباطنی جڑ بنیاد ہے تمام شرو فساد کی، والعیاذ باللّٰہ، بہرکیف اس ارشاد میں ان لوگوں کے خبث باطن سے پردہ اٹھاتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ یہ لوگ چونکہ ایمان لانا چاہتے ہی نہیں اس لئے یہ اپنے جرم پر پردہ ڈالنے کے لئے اس طرح کی سخن سازیاں کرتے ہیں، اور خوئے بدر ابہانہ بیسار، کے مطابق ایسے لوگ اپنے انکار و تکذیب کو ھق بجانب ثابت کرنے کے لئے طرح طرح کے بہانے بناتے ہیں، اور میں نہ مانوں [ I never agree ] کا تو کوئی جواب نہیں۔ سو ہٹ دھرمی باعث ہلاکت و محرومی ہے۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ جب کہ حق کے آگے جھکنا اور سرتسلیم خم کردینا تقاضائے عندیت اور وسیلہء سرفرازی وفائز المرامی ہے۔ وباللّٰہ التوفیق۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین
Top