Anwar-ul-Bayan - Al-Hadid : 28
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اٰمِنُوْا بِرَسُوْلِهٖ یُؤْتِكُمْ كِفْلَیْنِ مِنْ رَّحْمَتِهٖ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِهٖ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌۚۙ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو اتَّقُوا اللّٰهَ : اللہ سے ڈرو وَاٰمِنُوْا : اور ایمان لاؤ بِرَسُوْلِهٖ : اس کے رسول پر يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ : دے گا تم کو دوہرا حصہ مِنْ رَّحْمَتِهٖ : اپنی رحمت میں سے وَيَجْعَلْ لَّكُمْ : اور بخشے گا تم کو۔ بنا دے گا تمہارے لیے نُوْرًا : ایک نور تَمْشُوْنَ بِهٖ : تم چلو گے ساتھ اس کے وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۭ : اور بخش دے گا تم کو وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ : غفور رحیم ہے
مومنو ! خدا سے ڈرو اور اس کے پیغمبر پر ایمان لاؤ وہ تمہیں اپنی رحمت سے دگنا اجر عطا فرمائے گا اور تمہارے لئے روشنی کر دے گا جس میں چلو گے اور تم کو بخش دے گا اور خدا بخشنے والا مہربان ہے
(57:28) یایھا الذین امنوا اتقوا اللہ وامنوا برسولہ۔ امنواماضی کا صیغہ جمع مذکر غائب۔ اس میں ضمیر جمع مذکر غائب کا مرجع الذین ہے اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو (حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ (علیہما السلام) پر) ۔ اتقوا امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ اتقاء (افتعال) مصدر۔ تم ڈرو۔ پرہیزگاری اختیار کرو۔ وامنوا امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ ایمان (افعال) مصدر۔ تم ایمان لاؤ۔ برسولہ اس کا رسول پر (یعنی محمد ﷺ پر) یہ جملہ امر ہے۔ جواب امر میں فرمایا۔ یؤتکم کفلین من رحمتہ۔ وہ تم کو اپنی رحمت سے (ثواب کے) دو حصے عطا کرے گا۔ ایک اجر حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) پر ایمان لانے کا اور دوسرا اجر حضرت محمد ﷺ اور قرآن پر ایمان لانے کا۔ کفلین۔ دو حصے۔ کفل واحد۔ کفل اس حصہ اور نصیب کو کہتے ہیں جو کافی ہو۔ (یعنی جو ماسوا سے بےنیاز کر دے) یہاں مراد دنیا اور آخرت کی کامیابی ہے۔ ویجعل لکم نورا تمشون بہ۔ اور تم کو ایسا نور دے گا جو کہ اس کی روشنی میں تم چلو گے۔ ویغفرلکم اور تم کو بخش دے گا۔ یؤت۔ یجعل۔ یغفر۔ مضارع مجزوم بوجہ جواب امر ہیں۔
Top