Jawahir-ul-Quran - Yunus : 34
قُلْ هَلْ مِنْ شُرَكَآئِكُمْ مَّنْ یَّبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُهٗ١ؕ قُلِ اللّٰهُ یَبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُهٗ فَاَنّٰى تُؤْفَكُوْنَ
قُلْ : آپ پوچھیں هَلْ : کیا مِنْ : سے شُرَكَآئِكُمْ : تمہارے شریک مَّنْ : جو يَّبْدَؤُا : پہلی بار پیدا کرے الْخَلْقَ : مخلوق ثُمَّ يُعِيْدُهٗ : پھر اسے لوٹائے قُلِ : آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ يَبْدَؤُا : پہلی بار پیدا کرتا ہے الْخَلْقَ : مخلوق ثُمَّ : پھر يُعِيْدُهٗ : اسے لوٹائے گا فَاَنّٰى : پس کدھر تُؤْفَكُوْنَ : پلٹے جاتے ہو تم
پوچھ کوئی ہے تمہارے شریکوں میں49 جو پیدا کرے خلق کو پھر دوبارہ زندہ کرے تو کہہ اللہ پہلے پیدا کرتا ہے پھر اس کو دہرائے گا سو کہاں سے پلٹے جاتے ہو
49: اس سورت میں زجروں کے بیان پر خاص طور سے زور دیا گیا ہے یہاں سے خصوصی زجروں کا آغاز ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے بارے میں تو شمرکین نے صفات مذکورہ کا اعتراف کرلیا اب فرمایا ان سے پوچھو بھلا تمہارے مزعومہ معبودوں میں کوئی ایسا ہے جو مخلوق کو پیدا کرسکے اور پھر موت کے بعد انہیں دوبارہ زندہ کرسکے۔ “ قُلْ ھَلْ مِنْ شُرَکَاءِکُمْ مَّنْ یَّھْدِيْ اِلَی الْحَقِّ الخ ” یا کوئی ایسا ہے کہ ہدایت الی الحق اس کے اختیار میں ہو “ ھل من شرکاء کم الذین جعلتم اندادا لِلّٰه احد یھدي الی الحق مثل ھدایة اللہ تعالیٰ ” (مدارک ج 2 ص 125) ۔ فرمایا ضد وعناد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے اگر وہ جواب نہ دیں تو آپ خود ہی اعلان کردیں کہ اللہ تعالیٰ ہی نے سب کو پیدا کیا اور وہی دوبارہ زندہ کرے گا اور ہدایت صرف اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ و اختیار میں ہے۔
Top