Anwar-ul-Bayan - Al-Hadid : 9
هُوَ الَّذِیْ یُنَزِّلُ عَلٰى عَبْدِهٖۤ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ لِّیُخْرِجَكُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ بِكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
هُوَ الَّذِيْ : وہ اللہ وہ ذات ہے يُنَزِّلُ : جو اتارتا ہے عَلٰي عَبْدِهٖٓ : اپنے بندے پر اٰيٰتٍۢ بَيِّنٰتٍ : آیات روشن لِّيُخْرِجَكُمْ : تاکہ وہ نکالے تم کو مِّنَ الظُّلُمٰتِ : اندھیروں سے اِلَى النُّوْرِ ۭ : روشنی کی طرف وَاِنَّ اللّٰهَ : اور بیشک اللہ تعالیٰ بِكُمْ : ساتھ تمہارے لَرَءُوْفٌ : البتہ شفقت کرنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان ہے
وہی تو ہے جو اپنے بندے پر واضح (المطالب) آیتیں نازل کرتا ہے تاکہ تم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لائے اور بیشک خدا تم پر نہایت شفقت کرنے والا مہربان ہے
(57:9) ینزل مضارع واحد مذکر غائب تنزل (تفعیل) مصدر۔ وہ نازل کرتا ہے ۔ علی عبدہ اپنے بندہ پر۔ یعنی رسول اللہ ﷺ پر۔ ایت تبینت : موصوف و صفت مل کر ینزل کا مفعول ۔ کھلی اور واضح آیات ، یعنی قرآن۔ لیخرجکم : لام تعلیل کا ہے تاکہ : یخرج مضارع (منصوب بوجہ عمل لام) واحد مذکر غائب ۔ اخراج (افعال) مصدر۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ یخرج میں ضمیر فاعل کا مرجع اللہ یا اس کے بندہ۔ دونوں ہوسکتے ہیں۔ الظلمت۔ یعنی کفر و جہالت۔ ظلمت بمعنی اندھیرے۔ النور : یعنی ایمان یا علم۔ لرؤف : لام تحقیق۔ بےشک۔ رء وف مہربان۔ شفقت کرنے والا۔ رافۃ (باب فتح) مصدر سے۔ بمعنی بہت رحم کرنا۔ بہت مہربان ہونا۔ بروزن فعول صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔
Top