Tafseer-e-Majidi - Al-Hadid : 9
هُوَ الَّذِیْ یُنَزِّلُ عَلٰى عَبْدِهٖۤ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ لِّیُخْرِجَكُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ بِكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
هُوَ الَّذِيْ : وہ اللہ وہ ذات ہے يُنَزِّلُ : جو اتارتا ہے عَلٰي عَبْدِهٖٓ : اپنے بندے پر اٰيٰتٍۢ بَيِّنٰتٍ : آیات روشن لِّيُخْرِجَكُمْ : تاکہ وہ نکالے تم کو مِّنَ الظُّلُمٰتِ : اندھیروں سے اِلَى النُّوْرِ ۭ : روشنی کی طرف وَاِنَّ اللّٰهَ : اور بیشک اللہ تعالیٰ بِكُمْ : ساتھ تمہارے لَرَءُوْفٌ : البتہ شفقت کرنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان ہے
وہ وہی ہے جو اپنے بندہ پر صاف آیتیں اتارتا ہے تاکہ تم کو تاریکیوں سے روشنی کی طرف نکال لائے اور بیشک اللہ تمہارے اوپر شفیق ہے بڑا مہربان ہے،12۔
12۔ اور اس سے بڑھ کر اس کی شفقت و رحمت اور کیا ہوگی کہ اسی نے ایسے حکیم وشفیق رسول اللہ ﷺ کو تمہارے لیے داعی ومبلغ بنا کر بھیجا جو دلائل حقانیت اس طرح کھول کھول کر پیش کرتا ہے۔ (آیت) ” عبدہ “۔ عبد سے مراد عبدکامل یعنی رسول اللہ ﷺ کی ذات ہے۔ ملاحظہ ہو سورة البقرۃ (پ 1) (آیت) ” وان کنتم فی ریب مما نزلنا علی عبدنا “۔ الخ پر حاشیہ “۔ (آیت) ” ایت بینت “۔ مضامین قرآنی معجزات محمدی، سب اس کے تحت میں آگئے۔ والظاھر ان المراد بھا ایات القران وقیل المعجزات (روح) (آیت) ” من ..... النور “۔ کفر وشرک ومعاصی کی تاریکیوں سے نور ہدایت و ایمان کی طرف۔
Top