Ashraf-ul-Hawashi - Aal-i-Imraan : 163
هُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا یَعْمَلُوْنَ
ھُمْ : وہ۔ ان دَرَجٰتٌ : درجے عِنْدَ : پاس اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ بَصِيْرٌ : دیکھنے ولا بِمَا : جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں
اللہ کے پاس لوگوں کے الگ الگ درجے ہیں اور اللہ ان کے کاموں کو دیکھ رہا ہے3
3 مطلب یہ ہے کہ عام لوگوں میں دیا نتدار اور خائن برابر نہیں ہوسکتے تو پیغمبر جس کا درجہ بہت بلند ہے وہ یہ کام کیسے کرسکتے ہیں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں۔ نبی اور دسری مخلوق ایک جیسی نہیں طمع کے کام تو ادنی نبیوں سے بھی سرزد نہیں ہوسکتے۔ (مو ضح )
Top