Ashraf-ul-Hawashi - Al-A'raaf : 78
فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دَارِهِمْ جٰثِمِیْنَ
فَاَخَذَتْهُمُ : پس انہیں آپکڑا الرَّجْفَةُ : زلزلہ فَاَصْبَحُوْا : تو رہ گئے فِيْ : میں دَارِهِمْ : اپنے گھر جٰثِمِيْنَ : اوندھے
پھر نیچے سے ان کو بھونچال نے آ دبایا اور اوپر سے کڑک شروع ہوئی صبح کو اپنے گھر میں اوندھے (مرے پڑے تھے)5
5 سورة ہود میں ہے کہ صالح ( علیہ السلام) نے جب دیکھا کہ انہوں نے اونٹی کو کاٹ ڈالا ہے تو حضرت صالح ( علیہ السلام) نے انہیں تین دن کی مہلت دی جب یہ تین دن پورے ہوگئے تو ان پر عذاب نازل ہوا (دیکھئے آیت 25 سورة ود) علمائے تفسیر نے لکھا ہے کہ حضرت صالح ( علیہ السلام) اور آیت آپ کے اہل ایمان ساتھیوں کو اللہ تعالیٰ نے بچالیا ان کے سوا ساری قوم ہلاک وہ گئی ان میں سے صرف ایک شخص ابو رغال ان دونوں حرم مکہ میں مقیم تھا وہ عذاب سے محفوظ رہا لیکن جب وہ حرم چھو کر طائف کی طرف روانہ ہو اتو وہ بھی ہلاک ہوگیا اور راستہ میں دفن کردی گیا کہتے ہیں کہ وہ ب نو ثقیف کا جدا اعلی ٰ ہے عبد اللہ بن عمرو سے ایک روایت میں ہے کہ جب ہم آنحضرت ﷺ کے ساتھ غزوہ طائف کے لے نکلے تو آنحضرت ﷺ نے راستہ میں فرمایا یا یہ ابو رغال کی قبر ہے جو ثقیف کا باپ ہے۔ ( ابن کثیر )
Top