Tafseer-e-Baghwi - An-Naml : 34
قَالَتْ اِنَّ الْمُلُوْكَ اِذَا دَخَلُوْا قَرْیَةً اَفْسَدُوْهَا وَ جَعَلُوْۤا اَعِزَّةَ اَهْلِهَاۤ اَذِلَّةً١ۚ وَ كَذٰلِكَ یَفْعَلُوْنَ
قَالَتْ : وہ بولی اِنَّ : بیشک الْمُلُوْكَ : بادشاہ (جمع) اِذَا دَخَلُوْا : جب داخل ہوتے ہیں قَرْيَةً : کسی بستی اَفْسَدُوْهَا : اسے تباہ کردیتے ہیں وَجَعَلُوْٓا : اور کردیا کرتے ہیں اَعِزَّةَ : معززین اَهْلِهَآ : وہاں کے اَذِلَّةً : ذلیل وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح يَفْعَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں
اس نے کہا کہ بادشاہ جب کسی شہر میں داخل ہوتے ہیں تو اسکو تباہ کردیتے ہیں اور وہاں عزت والوں کو ذلیل کردیا کرتے ہیں اور اسی طرح یہ بھی کریں گے
34۔ قالت، ، بلقیس ان کو جواب دیتے ہوئے بولی ، ان الملکوک اذا دخلوا قریۃ، جبراداخل ہوتے ہیں ، افسدوھا، تو اس بستی کو ہلاک کردیتے ہیں ، وجعلوا اعزۃ اھلھا اذلہ، ، انکے شرفاء اور بزرگوں کو ہلاک کردیتے ہیں ان سب کے لیے بہترین راستہ یہی ہے کہ ہم ان سے ڈریں اور ان کے شہر میں داخل ہوجائیں، اور اس خبر سے انکوروکا کہ کسی کونہ بتلائیں تو اللہ نے اس کے قول کی تصدیق کی اور کہا، وکذالک یفعلون، جیسا کہ تونے ہمیں حکم دیا ہے ہم ویسا ہی اس حکم کو بجالائیں گے۔
Top