Tafseer-Ibne-Abbas - An-Naml : 34
قَالَتْ اِنَّ الْمُلُوْكَ اِذَا دَخَلُوْا قَرْیَةً اَفْسَدُوْهَا وَ جَعَلُوْۤا اَعِزَّةَ اَهْلِهَاۤ اَذِلَّةً١ۚ وَ كَذٰلِكَ یَفْعَلُوْنَ
قَالَتْ : وہ بولی اِنَّ : بیشک الْمُلُوْكَ : بادشاہ (جمع) اِذَا دَخَلُوْا : جب داخل ہوتے ہیں قَرْيَةً : کسی بستی اَفْسَدُوْهَا : اسے تباہ کردیتے ہیں وَجَعَلُوْٓا : اور کردیا کرتے ہیں اَعِزَّةَ : معززین اَهْلِهَآ : وہاں کے اَذِلَّةً : ذلیل وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح يَفْعَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں
اس نے کہا کہ بادشاہ جب کسی شہر میں داخل ہوتے ہیں تو اسکو تباہ کردیتے ہیں اور وہاں عزت والوں کو ذلیل کردیا کرتے ہیں اور اسی طرح یہ بھی کریں گے
(34) یہ سن کر حضرت بلقیس نے حکمت آمیز گفتگو کی وہ یہ کہ والیان ملک جب کسی بستی میں غلبہ اور لڑائی کے ذریعے سے داخل ہوتے ہیں تو اس کو تہہ وبالا کردیتے ہیں اور جو عزت والے ہوتے ہیں ان کو قتل کے ذریعے ورسوا کردیتے ہیں چناچہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ والیان ملک بڑائی میں ایسا ہی کیا کرتے ہیں۔
Top