Tafseer-e-Baghwi - Aal-i-Imraan : 32
قُلْ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ١ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْكٰفِرِیْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اَطِيْعُوا : تم اطاعت کرو اللّٰهَ : اللہ وَالرَّسُوْلَ : اور رسول فَاِنْ : پھر اگر تَوَلَّوْا : وہ پھرجائیں فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يُحِبُّ : نہیں دوست رکھتا الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع)
کہہ دو کہ خدا اور اس کے رسول کا حکم مانو اور اگر نہ مانیں تو خدا بھی کافروں کو دوست نہیں رکھتا
32۔ (قل ان کنتم) حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میرا ہر امتی جنت میں جائے گا سوائے اس کے جس نے انکار کیا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے فرمایا کہ کون انکار کرے گا ، آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے میری اطاعت کی وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے انکار کیا ، (من اطاعنی فقد اطاع اللہ) جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ کے پاس فرشتے آئے ، جب آپ ﷺ سو رہے تھے ، بعض فرشتوں نے بعض سے کہا کہ آپ ﷺ سو رہے ہیں بعض نے کہا کہ آپ ﷺ کی آنکھ سوتی ہے دل نہیں سوتا ، فرشتے کہنے لگے کہ ان کی مثال بیان کرو تو انہوں نے مثال بیان کی وہ کہنے لگے ان کی مثال ایک ایسے شخص کی سی ہے کہ جس نے گھر بنایا اور اس میں اس نے دعوت کا کھانا تیار کیا اور ایک شخص کو بلانے کے لیے بھیجا ، پس جس شخص نے اس بلانے والے کو قبول کیا وہ اس گھر میں داخل ہوگا اور اس نے دعوت سے کھانا کھایا اور جس نے اس بلانے والے کی دعوت کو قبول نہیں کیا وہ اس گھر میں بھی داخل نہیں ہوگا اور نہ ہی اس نے اس گھر سے دعوت تو انہوں نے کہا ا ن میں پہلا وہ شخص جس کو اللہ نے دین کی سمجھ عطا فرمائی ، بعض نے کہا کہ آپ ﷺ سوئے ہوئے ہیں اور بعض نے کہا کہ آپ ﷺ کی آنکھ سوتی ہے اور دل جاگتا ہے ، پھر انہوں نے کہا کہ دار سے مراد جنت ہے داعی سے مراد محمد ﷺ ہیں پس جس نے محمد ﷺ کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس شخص نے محمد ﷺ کی نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی ، محمد ﷺ نے لوگوں کے درمیان فرق کردیا ۔
Top