Tafseer-e-Baghwi - Al-Ghaafir : 75
ذٰلِكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَفْرَحُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا كُنْتُمْ تَمْرَحُوْنَۚ
ذٰلِكُمْ : یہ بِمَا كُنْتُمْ : اس کا بدلہ جو تَفْرَحُوْنَ : تم خوش ہوتے تھے فِي الْاَرْضِ : زمین میں بِغَيْرِ الْحَقِّ : ناحق وَبِمَا : اور بدلہ اس کا جو كُنْتُمْ : تم تھے تَمْرَحُوْنَ : اتراتے
(یعنی) غیر خدا کہیں گے وہ تو ہم سے جاتے رہے بلکہ ہم تو پہلے کسی چیز کو پکارتے ہی نہیں تھے اسی طرح خدا کافروں کو گمراہ کرتا ہے
74، من دون اللہ، یعنی بتوں کی۔ ، قالواضلواعنا، وہ ہم سے گم ہوگئے۔ اب ہم ان کو نہیں دیکھتے۔ ، بل لم نکن لدعوامن قبل شیئا، کہا گیا ہے کہ وہ انکار کردیں گے اور کہا گیا ہے کہ آیت کا معنی یہ ہے کہ بلکہ ہم اس سے پہلے کسی ایسی چیزکو نہیں پکارتے تھے جو نفع یا نقصان دیتی اور حسین بن فضل (رح) فرماتے ہیں کہ ہم اس سے پہلے کچھ نہ کرتے یعنی ہماری ان بتوں کی عبادت ضائع ہوگئی۔ جیسا کہ جس شخص کی محنت بیکار جائے وہ کہتا ہے کہ میں نے کچھ بھی نہیں کیا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ، کذلک ، یعنی جیسے ان لوگوں کو گمراہ کیا۔ ، یضل اللہ الکافرین،
Top