Jawahir-ul-Quran - Al-Ghaafir : 75
ذٰلِكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَفْرَحُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا كُنْتُمْ تَمْرَحُوْنَۚ
ذٰلِكُمْ : یہ بِمَا كُنْتُمْ : اس کا بدلہ جو تَفْرَحُوْنَ : تم خوش ہوتے تھے فِي الْاَرْضِ : زمین میں بِغَيْرِ الْحَقِّ : ناحق وَبِمَا : اور بدلہ اس کا جو كُنْتُمْ : تم تھے تَمْرَحُوْنَ : اتراتے
یہ بدلہ70 اس کا جو تم اتراتے پھرتے تھے زمین میں ناحق اور اس کا جو تم اکڑتے تھے
70:۔ ” ذلکم بما کنتم “ یہ دردناک عذاب تمہیں اس لیے دیا جائے گا کہ دنیا میں غیر الحق (باطل) یعنی شرک اور معاصی پر خوش وخرم رہتے تھے۔ بغیر الحق وھو الشرک وعبادۃ الاوثان (مدارک ج 4 ص 65) ۔ وھو الشرک والمعاصی (روح ج 24 ص 87) ۔ اور مشرک پیشواؤں کے پیدا کردہ شبہات میں پھنس کر باطل پر مسرور و مطمئن ہو کر اکڑتے اور اتراتے تھے اور اہل حق کو حقیر جانتے تھے۔ ” ادخلوا ابواب جہنم “۔ لہذا اب جہنم کے سوا تمہارا کوئی ٹھکانا نہیں۔ اب جہنم کے ساتوں دروازوں سے جہنم میں ہمیشہ رہنے کے لیے داخل ہوجاؤ۔ یہ جہنم متکبرین کا کیسا ہی بد ترین ٹھکانا ہے۔
Top