Tafseer-e-Majidi - Al-Ghaafir : 75
ذٰلِكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَفْرَحُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا كُنْتُمْ تَمْرَحُوْنَۚ
ذٰلِكُمْ : یہ بِمَا كُنْتُمْ : اس کا بدلہ جو تَفْرَحُوْنَ : تم خوش ہوتے تھے فِي الْاَرْضِ : زمین میں بِغَيْرِ الْحَقِّ : ناحق وَبِمَا : اور بدلہ اس کا جو كُنْتُمْ : تم تھے تَمْرَحُوْنَ : اتراتے
یہ (سزا) اس کی ہے کہ تم دنیا میں ناحق خوشی مناتے تھے اور اس کی کہ تم اترایا کرتے تھے،71۔
71۔ (اپنی حقیقت اور حقوق الہی کو بھول کر) مطلب یہ ہوا کہ متاع دنیا کو اصل مقصود سمجھ کر اس کے حصول پر دل میں بھی خوب خوش ہوتے تھے اور ظاہر میں بھی اس کے آثار خوب نمودار ہوتے تھے۔ (آیت) ” تفرحون۔ تمرحون “۔ فرح کا تعلق قلب سے ہے اور مرح کا جسم سے۔ آیت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ فرح یا خوشی اپنی مطلق صورت میں ممنوع ہے۔ مذمت صرف اس فرح کی وارد ہوئی ہے جو آخرت فراموشی اور خدا فراموشی کا نتیجہ ہو یا اہل ایمان کے مصائب پر بطور نعمتوں پر یا اللہ کی رحمت کو یاد کرکے ہو وہ تو بجائے خود ایک عبادت ہے اور ہر طرح سے محمود ومستحسن۔
Top