Tafseer-e-Baghwi - An-Najm : 35
اَعِنْدَهٗ عِلْمُ الْغَیْبِ فَهُوَ یَرٰى
اَعِنْدَهٗ : کیا اس کے پاس عِلْمُ الْغَيْبِ : علم غیب ہے فَهُوَ يَرٰى : تو وہ دیکھ رہا ہے
اور تھوڑا سا دیا (پھر) ہاتھ روک لیا
34 ۔” واعطی “ اپنے ساتھی کو۔ ” قلیلا واکدی “ باقی سے بخل کیا اور مقاتل (رح) فرماتے ہیں ” اعطیٰ “ یعنی ولید کو قلیل خیر میں سے تھوڑا اپنی زبان کے ساتھ۔ ” واکدی ثم اکدی “ یعنی روک لیا اور اس کو کچھ عطیہ نہ دیا اور سدی (رح) فرماتے ہیں یہ عاص بن وائل سہمی کے بارے میں نازل ہوئی ہے کیونکہ وہ بسا اوقات بعض امور میں نبی کریم ﷺ کی موافقت کرتا تھا اور محمد بن کعب قرظی (رح) فرماتے ہیں ابوجہل کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ اس نے کہا اللہ کی قسم ! محمد ﷺ تو ہمیں عمدہ اخلاق کا حکم دیتے ہیں۔ پس یہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کا مطلب ہے ” واعطیٰ قلیلا واکدیٰ “ اس پر ایمان نہیں لایا اور ” اکدیٰ “ کا معنی یعنی ختم کردیا اور اس کی اصل ” کدیۃ “ سے ہے یہ پتھر ہوتا ہے جو کنویں میں نکل آئے تو کھدائی میں رکاوٹ بن جاتا ہے۔ عرب کہتے ہیں ” اکدیٰ الحافر واجبل “ جب کھودنے والا کھدائی میں ” کدیۃ “ پتھر تک پہنچ جائے۔
Top