Urwatul-Wusqaa - An-Najm : 35
اَعِنْدَهٗ عِلْمُ الْغَیْبِ فَهُوَ یَرٰى
اَعِنْدَهٗ : کیا اس کے پاس عِلْمُ الْغَيْبِ : علم غیب ہے فَهُوَ يَرٰى : تو وہ دیکھ رہا ہے
کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے ؟
کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے ؟ 35 ؎ دنیا میں ہمیشہ سے ایسے لوگ رہے ہیں۔ اس وقت بھی موجود ہیں اور رہتی دنیا تک رہیں گے جو ہمیسہ اس طرف کو دیکھتے ہیں جو طرف ان کو بھاری نظر آتی ہے اور اپنی طرف سے وہ اپنے آپ کو بہت سمجھدار سمجھتے ہیں کیونکہ وہ ہر مجلس کے سرخیل بننا پسند کرتے ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہر آدمی ان کی بات کو پسند کرے اور ہر آدمی ان کو اچھا سمجھے۔ وہ قدم رکھتے ہیں تو بہت سنبھل کر ‘ بات کرتے ہیں تو ہر بات میں رخنہ رکھنے کے عادی ہوتے ہیں اس لئے ان کے متعلق فرمایا جا رہا ہے کہ کیا ان کے پاس ایسی عینک موجود ہے جس کو لگا کر انہوں نے اسلام کی تحریک کو اندر سے دور دور تک دیکھ لیا ہے اور ان کو یقین ہے کہ اسلام بڑھنے اور پھولنے والا پودا نہیں اور اگر انہوں نے اس کا ساتھ دیا تو وہ اپنے ماحول اپنے خاندان اور اپنی برداری میں اپنی ساکھ کھو دیں گے اور ان کو فائدے کی بجائے الٹا نقصان کا زیادہ احتمال ہے اس لئے وہ دودھ کے جلے لسی کو پھونک پھونک کر پی رہے ہیں۔
Top