Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 35
اَعِنْدَهٗ عِلْمُ الْغَیْبِ فَهُوَ یَرٰى
اَعِنْدَهٗ : کیا اس کے پاس عِلْمُ الْغَيْبِ : علم غیب ہے فَهُوَ يَرٰى : تو وہ دیکھ رہا ہے
کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ اس کو دیکھ رہا ہے ؟
(53:35) اعندہ علم الغیب : ہمزہ استفہام انکاری ہے کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے (یعنی نہیں ہے) ہ ضمیر واحد مذکر غائب کا مرجع ولید بن مغیرہ ہے یا وہ شخص جس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی۔ الیسر التفاسیر میں ہے : ای یعلم ان غیرہ یتحمل عنہ العذاب والجواب لا : (کیا وہ جانتا ہے کہ کوئی دوسرا اس پر سے عذاب کو اٹھالے گا اور اس کا جواب ہے ” نہیں “ ) اعندہ علم الغیب : رایت کا مفعول ثانی ہے۔ مفعول اول اسم موصول الذی ہے۔ فھو یری : میںسببیہ ہے۔ یعنی کیا اس کو غیب کا علم ہے جس کی وجہ سے وہ جانتا ہے یا دیکھتا ہے کہ میں اگر کچھ مال دیدوں گا تو وہ شخص میرے اوپر سے شرک کا عذاب اٹحا کر اپنے اوپر لادلے گا۔
Top