Tafseer-e-Baghwi - Al-Hadid : 9
هُوَ الَّذِیْ یُنَزِّلُ عَلٰى عَبْدِهٖۤ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ لِّیُخْرِجَكُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ بِكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
هُوَ الَّذِيْ : وہ اللہ وہ ذات ہے يُنَزِّلُ : جو اتارتا ہے عَلٰي عَبْدِهٖٓ : اپنے بندے پر اٰيٰتٍۢ بَيِّنٰتٍ : آیات روشن لِّيُخْرِجَكُمْ : تاکہ وہ نکالے تم کو مِّنَ الظُّلُمٰتِ : اندھیروں سے اِلَى النُّوْرِ ۭ : روشنی کی طرف وَاِنَّ اللّٰهَ : اور بیشک اللہ تعالیٰ بِكُمْ : ساتھ تمہارے لَرَءُوْفٌ : البتہ شفقت کرنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان ہے
اور تم کیسے لوگ ہو کہ خدا پر ایمان نہیں لاتے ؟ حالانکہ (اس کے) پیغمبر تمہیں بلا رہے ہیں کہ اپنے پروردگار پر ایمان لاؤ اور اگر تم کو باور ہو تو وہ تم سے (اس کا) عہد بھی لے چکا ہے
8 ۔” ومالکم لا تومنون باللہ والرسول یدعوکم لتومنوا بربکم وقد اخذ میثاقکم “ ابوعمرو نے ” اخذ “ ہمزہ کے پیش اور خاء کے زیر کے ساتھ پڑھا ہے۔” میثاقکم “ قاف کے پیش کے ساتھ نائب فاعل اور دیگر حضرات نے ہمزہ اور خاہ کے زبر اور قاف کے نصب کے ساتھ پڑھا ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ نے تمہارا میثاق لیا جب تمہیں آدم (علیہ السلام) کی پشت سے نکالا کہ اللہ تعالیٰ تمہارا رب ہے تمہارا اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ اس کو مجاہد (رح) نے کہا ہے اور کہا گیا ہے کہ تم سے میثاق (پختہ وعدہ) لیا ان دلائل کو قائم کرنے کے ساتھ جو رسول اللہ ﷺ کی پیروی کی طرف بلاتے ہیں۔ ” ان کنتم مومنین “ ان پر۔ پس اب بہت مناسب وقت ہے کہ تم ایمان لے آئو محمد ﷺ کی بعثت اور نزول قرآن پر دلائل قائم ہونے کی وجہ سے۔
Top