Bayan-ul-Quran - An-Nahl : 79
اَلَمْ یَرَوْا اِلَى الطَّیْرِ مُسَخَّرٰتٍ فِیْ جَوِّ السَّمَآءِ١ؕ مَا یُمْسِكُهُنَّ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا اِلَى : طرف الطَّيْرِ : پرندہ مُسَخَّرٰتٍ : حکم کے پابند فِيْ : میں جَوِّ السَّمَآءِ : آسمان کی فضا مَا : نہیں يُمْسِكُهُنَّ : تھامتا انہیں اِلَّا : سوائے اللّٰهُ : اللہ اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : ایمان لاتے ہیں
(اور استدلال علی القدرت کے لیے) کیا لوگوں نے پرندوں کو نہیں دیکھا کہ آسمان کے (تلے) میدان میں مسخر ہو رہے ہیں ان کو کوئی نہیں تھامتا بجز اللہ کے اس میں ایمان والے لوگوں کے لیے چند دلیلیں (موجود) ہیں۔ (ف 6)
6۔ چند نشانیاں اس لیے فرمایا کہ طیور کو خاص وضع پر پیدا کرنا جس سے اڑنا ممکن ہو ایک دلیل ہے پھر جو کو ایسے طور پر پیدا کرنا جس میں اڑنا ممکن ہو ایک دلیل ہے پھر بالفعل اس طیران کا وقوع ایک دلیل ہے اور جتنے اسباب کو طیران میں دخل ہے جس کی وجہ سے ثقل جسم ورقت قوام معاقع کا اثر طبعی ظاہر نہیں ہوا چونکہ وہ سب اللہ ہی کے پیدا کیے ہوئے ہیں پھر ان اسباب پر مسبب یعنی طیران کا مرتب ہوجانا یہ بھی مشییت الٰہی ہے۔
Top