Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 64
اَلَمْ یَرَوْا اِلَى الطَّیْرِ مُسَخَّرٰتٍ فِیْ جَوِّ السَّمَآءِ١ؕ مَا یُمْسِكُهُنَّ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا اِلَى : طرف الطَّيْرِ : پرندہ مُسَخَّرٰتٍ : حکم کے پابند فِيْ : میں جَوِّ السَّمَآءِ : آسمان کی فضا مَا : نہیں يُمْسِكُهُنَّ : تھامتا انہیں اِلَّا : سوائے اللّٰهُ : اللہ اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : ایمان لاتے ہیں
اے کتاب والو، بلاشبہ تشریف لاچکے ہیں تمہارے پاس ہمارے (یہ آخری) رسول، جو کھول کر بیان کرتے ہیں تمہارے لئے (احکام شریعت کو) ایسے وقت میں جب کہ بند تھا رسولوں کا آنا، تاکہ تم لوگ یہ نہ کہہ سکو کہ ہمارے پاس نہیں آیا کوئی خوشخبری سنانے والا، اور خبردار کرنے والا، سو آچکا تمہارے پاس ایک خوشخبری سنانے والا اور خبردار کرنے والا اور اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے،4
57 بعثت پیغمبر کے احسان عظیم کی تذکیر و یاددہانی : سو اہل کتاب کو خطاب کر کے ارشاد فرمایا گیا کہ بلاشبہ آگئے تمہارے پاس ہمارے رسول جو کھول کر بیان کرتے ہیں تمہارے لیے ہمارے احکام ایسے وقت میں جبکہ رسولوں کا آنا بند تھا نبی آخر الزمان کی بعثت و تشریف آوری اللہ تعالیٰ کا ایک عظیم الشان اور بےمثال احسان ہے۔ـ اور خاص کر ایسے میں جبکہ تم لوگ نور ہدایت کے خاص طور پر زیادہ محتاج تھے۔ پس ہمارے اس احسان کی قدر کرو اور اس کو اللہ پاک کی ایک عظیم نعمت سمجھ کر اپناؤ کہ یہ حقِّ نعمت تم پر واجب ہے۔ اور اس سے منہ موڑنا کفران نعمت ہے جس کا انجام بہت برا اور بڑا بھیانک ہے کہ شکر نعمت، نعمت میں اضافے، بڑھوتری اور خیر و برکت کا ذریعہ ہے۔ جبکہ کفران نعمت محرومی کا باعث اور عذاب شدید کا موجب ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَ نَّکَمْ وَلَئِنْ کفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیْ لَشَدِیْدٌ } ۔ (ابراہیم : 7) اور اگر تم نے ناشکری اور ناقدری کی تو یاد رکھنا کہ اللہ کوئی کمزور اور عاجز ہستی نہیں۔ وہ بڑی ہی قدرت والا ہے۔ تم لوگوں کو اس کے یہاں سے اپنی کیے کرائے کا بھگتان بہرحال بھگتنا ہوگا اور اس صورت میں تم یہ بھی نہیں کہہ سکو گے کہ تمہارے پاس کوئی بشیر و نذیر نہیں آیا تھا کہ تمہارے پاس ایک عظیم الشان نذیر و بشیر آچکا ہے جس نے حق اور حقیقت کو تمہارے سامنے پوری طرح واضح کردیا۔
Top