Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 79
اَلَمْ یَرَوْا اِلَى الطَّیْرِ مُسَخَّرٰتٍ فِیْ جَوِّ السَّمَآءِ١ؕ مَا یُمْسِكُهُنَّ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا اِلَى : طرف الطَّيْرِ : پرندہ مُسَخَّرٰتٍ : حکم کے پابند فِيْ : میں جَوِّ السَّمَآءِ : آسمان کی فضا مَا : نہیں يُمْسِكُهُنَّ : تھامتا انہیں اِلَّا : سوائے اللّٰهُ : اللہ اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : ایمان لاتے ہیں
کیا ان لوگوں نے پرندوں کو نہیں دیکھا کہ آسمان کی فضاء میں (قدرت کے) مسخر ہیں، انہیں کسی (اور) نے نہیں تھام رکھا ہے بجز اللہ کے،124۔ بیشک اس میں (بہت سی) نشانیاں ہیں ایمان والوں کے لئے،125۔
124۔ یعنی اس صانع مطلق ہی نے ان کا جسم اس سبک وضع کا بنایا ہے کہ باوجود ثقل کے، ہوائے لطیف ورقیق میں دوڑتے پھرتے ہیں۔ آیت میں ضمنا پرند پرستی کی بھی تردید آگئی، یعنی یہ پر ندغریب معبود ہونے کی صلاحیت تو کیا رکھتے، اپنے ہوا میں سنبھال بھی نہیں سکتے بغیر اذن خداوندی کے مشرک قوموں نے پرندوں تک کو بھی بغیر معبود بنائے نہیں چھوڑا ہے۔ باز، شکرا، الو، مور بہت سے پرندوں کو پرستش ہوچکی ہے۔ اور نیل کنٹھ وغیرہ کا تقدس تو آج بھی ہندوستان میں دیکھاجاسکتا ہے۔ 125۔ (حق تعالیٰ کی حکمت، قدرت، اور ربوبیت کی)
Top