Bayan-ul-Quran - Al-Ahzaab : 6
اِنْ تُبْدُوْا خَیْرًا اَوْ تُخْفُوْهُ اَوْ تَعْفُوْا عَنْ سُوْٓءٍ فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَفُوًّا قَدِیْرًا
اِنْ تُبْدُوْا : اگر تم کھلم کھلا کرو خَيْرًا : کوئی بھلائی اَوْ تُخْفُوْهُ : یا اسے چھپاؤ اَوْ تَعْفُوْا : یا معاف کردو عَنْ : سے سُوْٓءٍ : برائی فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَفُوًّا : معاف کرنیوالا قَدِيْرًا : قدرت والا
نبی مومنوں کے ساتھ خود انکے نفس سے بھی زیادہ تعلق رکھتے ہیں (ف 4) اور آپ کی بیبیاں ان کی مائیں ہیں (ف 5) اور رشتہ دار کتاب اللہ میں ایک دوسرے سے زیادہ تعلق رکھتے ہیں بہ نسبت دوسرے مومنین اور مہاجرین کے مگر یہ کہ تم اپنے دوستوں سے کچھ سلوک کرنا چاہو تو وہ جائز یہ بات لوح محفوظ میں لکھی جا چکی تھی۔ (ف 6)
4۔ یعنی مسلمان پر اپنی جان سے بھی زیادہ آپ کا حق ہے اور آپ کی اطاعت مطلقا اور تعظیم بدرجہ کمال واجب ہے، اور اس میں احکام و معاملات آگئے۔ 5۔ ازواج کا امہات ہونا باعتبار تعظیم کے ہے، اور تعظیم کی ایک نوع تحریم بھی ہے، اس لئے تحریم بھی واقع ہوئی۔ 6۔ یعنی اخیر حکم شریعت کا توارث بالارحام ہوجاوے گا۔
Top