Dure-Mansoor - Al-Anbiyaa : 37
خُلِقَ الْاِنْسَانُ مِنْ عَجَلٍ١ؕ سَاُورِیْكُمْ اٰیٰتِیْ فَلَا تَسْتَعْجِلُوْنِ
خُلِقَ : پیدا کیا گیا الْاِنْسَانُ : انسان مِنْ : سے عَجَلٍ : جلدی (جلد باز) سَاُورِيْكُمْ : عنقریب میں دکھاتا ہوں تمہیں اٰيٰتِيْ : اپنی نشانیاں فَلَا تَسْتَعْجِلُوْنِ : تم جلدی نہ کرو
انسان جلدی سے پیدا کیا گیا ہے میں عنقریب تمہیں اپنی نشانیاں دکھادوں گا۔ سو تم مجھ سے جلدی مت مچاؤ۔
1:۔ سعید بن منصور عبد بن حمید اور ابن منذر نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ جب آدم (علیہ السلام) کے سر میں روح پھونکی گئی تو ان کی چھینک آئی تو الحمد للہ کہا فرشتوں نے کہا یرحمک اللہ ان کی ٹانگوں میں روح پہنچنے سے پہلے وہ اٹھنے لگے تو گرپڑے اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” خلق الاانسان من عجل “ انسان کو جلد باز پیدا کیا گیا : 2:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ سب سے پہلے آدم (علیہ السلام) کے سر میں روح پھونکی گئی پھر ان کے گھٹنوں میں تو آپ نے اٹھنے کی کوشش کی اسی کو فرمایا (آیت) ” خلق الاانسان من عجل “۔ 3:۔ ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابوالشیخ نے عظمہ میں مجاہد (رح) سے (آیت) ” خلق الاانسان من عجل “ کے بارے میں روایت کیا کہ آدم (علیہ السلام) کو جب ہر چیز کے بعد پیدا کیا گیا دن کے آخر میں جس دن میں مخلوق کو پیدا کیا گیا جب روح جاری ہوئی ان کی آنکھوں میں اور ان کی زبان میں اور ان کے سر میں اور ابھی ان کے نیچے نہ پہنچی تھی تو فرمایا اے میرے رب میری پیدائش کو سورج کے غروب سے پہلے مکمل فرمادیجئے۔ 4:۔ ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ رب تبارک وتعالی نے روح کو پھونکا آدم (علیہ السلام) کی سر کی چوٹی میں انہوں نے دیکھا اور سمجھ نہ سکے یہاں تک کہ جب روح ان کے دل میں پہنچی اور نظر کی تو جنت کو دیکھا اور پہچان لیا اگر وہ کھڑے ہوگئے تو اس میں داخل ہوں گے ان کی روح نیچے نہ پہنچی تھی کہ آپ نے حرکت کی (اٹھنے کے لئے) اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” خلق الاانسان من عجل “۔ 5:۔ عبدالرزاق، ابن جریر اور ابن منذر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” خلق الاانسان من عجل “ سے مراد ہے کہ انسان جلد باز پیدا کیا گیا (واللہ اعلم )
Top