Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anbiyaa : 41
وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور لَقَدِ اسْتُهْزِئَ : البتہ مذاق اڑائی گئی بِرُسُلٍ : رسولوں کی مِّنْ قَبْلِكَ : آپ سے پہلے فَحَاقَ : آگھیرا (پکڑ لیا) بِالَّذِيْنَ : ان کو جنہوں نے سَخِرُوْا : مذاق اڑایا مِنْهُمْ : ان میں سے مَّا : جو كَانُوْا : تھے بِهٖ : اس کے ساتھ (کا) يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے تھے
اور تم سے پہلے بھی پیغمبروں کے ساتھ استہزاء ہوتا رہا ہے تو جو لوگ ان میں تمسخر کیا کرتے تھے، ان کو اسی (عذاب) نے جس کی ہنسی اڑاتے تھے آگھیرا
(41) اور آپ سے پہلے جتنے پیغمبر گزرے ہیں ان کے ساتھ بھی ان کی قوم نے مذاق کیا جیسا کہ آپ کا آپ کی قوم مذاق اڑاتی ہے سو جن لوگوں نے انبیاء کرام کے ساتھ مذاق کیا تھا تو ان پر وہ عذاب نازل ہوگیا جس کے ساتھ وہ مذاق کیا کرتے تھے یا یہ کہ ان کیا ستہزاء اور تمسخر کی وجہ سے ان پر عذاب نازل ہوگیا۔
Top