Dure-Mansoor - Ash-Shu'araa : 89
اِلَّا مَنْ اَتَى اللّٰهَ بِقَلْبٍ سَلِیْمٍؕ
اِلَّا : مگر مَنْ : جو اَتَى اللّٰهَ : اللہ کے پاس آیا بِقَلْبٍ : دل سَلِيْمٍ : پاک
سوائے اس شخص کے جو قلب سلیم کے ساتھ اللہ کے پاس آئے گا
1۔ ابن ابی حاتمنے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” الا من اتی اللہ بقلب سلیم “ سے مراد ہے کہ اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ 2۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے آیت ” الا من اتی اللہ بقلب سلیم “ کے بارے میں روایت کیا کہ کہا جاتا ہے کہ وہ دل جو شرک سے سلامت ہو۔ 3۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” الا من اتی اللہ بقلب سلیم “ سے مراد ہے کہ شرک سے سلامت ہو حق کے بارے میں کوئی شک نہ ہو 4۔ عبد بن حمید نے عون (رح) نے فرمایا کہ لوگوں نے ابن سیرین (رح) کے پاس حجاج کا ذکر کیا انہوں نے فرمایا کہ جھے اس کے علاوہ سے زیادہ خوف ہے جو تم حجاج کے بارے میں باتیں کرتے ہو۔ میں نے عرض کیا وہ کیا ہے ؟ فرمایا اگر وہ اللہ سے ملاقات کرے گا قلب سلیم کے ساتھ تو وہ گناہوں کو اس سے بہتر پائے گا میں نے کہا قلب سلیم کیا ہے فرمایا اگر وہ جان لے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔
Top