Dure-Mansoor - Faatir : 14
اِنْ تَدْعُوْهُمْ لَا یَسْمَعُوْا دُعَآءَكُمْ١ۚ وَ لَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ١ؕ وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یَكْفُرُوْنَ بِشِرْكِكُمْ١ؕ وَ لَا یُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِیْرٍ۠   ۧ
اِنْ : اگر تَدْعُوْهُمْ : تم ان کو پکارو لَا يَسْمَعُوْا : وہ نہیں سنیں گے دُعَآءَكُمْ ۚ : تمہاری پکار (دعا) وَلَوْ : اور اگر سَمِعُوْا : وہ سن لیں مَا اسْتَجَابُوْا : وہ حاجت پوری نہ کرسکیں گے لَكُمْ ۭ : تمہاری وَيَوْمَ الْقِيٰمَةِ : اور روز قیامت يَكْفُرُوْنَ : وہ انکار کریں گے بِشِرْكِكُمْ ۭ : تمہارے شرک کرنے کا وَلَا يُنَبِّئُكَ : اور تجھ کو خبر نہ دے گا مِثْلُ : مانند خَبِيْرٍ : خبر دینے والا
اگر تم ان کو پکارو تو تمہاری پکار نہیں سنیں گے اور اگر سن لیں تو تمہاری بات نہ مانیں گے اور قیامت کے دن وہ تمہارے شرک سے منکر ہوجائیں گے اور خبر رکھنے والے کے برابر تجھے کوئی نہیں بتاسکتا
1:۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ان تدعوھم لا یسمعوا دعآء کم ولو سمعوا ما استجابوا لکم “ (اگر تم ان کو پکاروہ گے تو وہ تمہاری پکار کو نہیں سنیں گے اور اگر سن لیں گے تو تمہارا کہنا قبول نہ کریں گے) یعنی تم سے اس پکارنے کو قبول نہیں کریں گے (آیت) ” ویوم القیمۃ یکفرون بشرککم “ (اور قیامت کے دن وہ تمہارے شرک کو انکار کردیں گے) یعنی وہ راضی ہوں گے اور نہ اس کا اقرار کریں گے (آیت) ” ولا ینبئک مثل خبیر “ (اور تم کو خبر رکھنے والے کے برابر کوئی نہیں بتائے گا) یعنی اللہ تعالیٰ وہی خبیر ہیں عنقریب یہ ان کے حکم میں سے ہوگا قیامت کے دن۔ 2:۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ان تدعوھم لا یسمعوا دعآء کم “ (اگر تم ان کو پکاروہ گے تو وہ تمہاری پکار کو نہیں سنیں گے) سے مراد وہ معبود ہیں جو دعا کرنے والے کی دعا نہیں سنتے اور ان کی عبادت (نہیں جانتے) جو اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر ان کی عبادت کرتے ہیں (آیت) ” ولو سمعوا ما استجابوا لکم “ (اگر وہ سن بھی لیں تو تم کو جواب نہیں دیں گے) یعنی اگر یہ چھوٹے معبود تمہاری پکار کو سن بھی لیں تو تم کو بھلائی کے ساتھ جواب نہیں دیتے (آیت) ” ویوم القیمۃ یکفرون بشرککم “ (اور قیامت کے دن وہ تمہارے شرک کا انکار کردیں گے) یعنی تمہاری عبادت کا انکار کردیں گے۔
Top