Dure-Mansoor - Al-Ghaafir : 39
یٰقَوْمِ اِنَّمَا هٰذِهِ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا مَتَاعٌ١٘ وَّ اِنَّ الْاٰخِرَةَ هِیَ دَارُ الْقَرَارِ
يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں هٰذِهِ : یہ الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی مَتَاعٌ ۡ : تھوڑا (فائدہ) وَّاِنَّ الْاٰخِرَةَ : اور بیشک آخرت هِىَ : یہ دَارُ الْقَرَارِ : (ہمیشہ) رہنے کا گھر
اے میری قوم یہ دنیا والی زندگی تھوڑے سے نفع کی زندگی ہے اور بلاشبہ آخرت ہی رہنے کی جگہ ہے
1:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ دنیا آخرت کے جمعوں میں سے ایک جمعہ ہے سات ہزار سال۔ 2:۔ ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دنیا کی زندگی کا سامان ہے اور اس کے سامان میں سے کوئی چیز نیک عورت سے بہتر نہیں ہے وہ عورت کہ جب تو اس کی طرف دیکھے تو تجھ کو خوش کرے اور جو تو اس سے غائب ہو تو اپنی ذات اور تیرے مال کی حفاظت کرے۔ اصل قیامگاہ آخرت ہے : 3:۔ عبد بن حمید (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وان الاخرۃ ھی دار القرار “ (اور اصل قیام گاہ تو آخرت ہے) اس سے مراد ہے کہ جنت قرار حاصل کرتی ہے اپنے رہنے والوں کے ساتھ اور دوزخ قرار حاصل کرتی ہے اپنے رہنے والوں کے ساتھ (آیت ) ” من عمل سیءۃ “ (جو براعمل کرے گا) یعنی شرک کرے گا (آیت ) ” فلا یجزی الا مثلھا “ (تو اس کو گناہ کے برابر سزا دی جائے گی اور جس نے نیک عمل کیا) یعنی خیر کا کام کیا (آیت ) ” ومن عمل صالحا من ذکر اوانثی وھو مؤمن فاولئک یدخلون الجنۃ یرزقون فیھا بغیر حساب “ (خواہ وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ مؤمن ہو سو ایسے لوگ جنت میں جائیں گے اور وہاں ان کو رزق دیا جائے گا یعنی وہاں ناپنے یا تولنے کا آلہ نہیں ہے (کہ اس سے رزق ناپ تول کردیا جائے ) ۔ 4:۔ عبد بن حمید (رح) نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو اس طرح پڑھا (آیت ) ” فاولئک یدخلون الجنۃ “ (یہی وہ لوگ ہیں جو جنت میں داخل ہوں گے) اس میں انہوں نے یدخلون کو یاء کے زبر کے ساتھ پڑھا۔
Top