Tafseer-e-Usmani - Al-Ghaafir : 39
یٰقَوْمِ اِنَّمَا هٰذِهِ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا مَتَاعٌ١٘ وَّ اِنَّ الْاٰخِرَةَ هِیَ دَارُ الْقَرَارِ
يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں هٰذِهِ : یہ الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی مَتَاعٌ ۡ : تھوڑا (فائدہ) وَّاِنَّ الْاٰخِرَةَ : اور بیشک آخرت هِىَ : یہ دَارُ الْقَرَارِ : (ہمیشہ) رہنے کا گھر
اے میری قوم یہ جو زندگی ہے دنیا کی سو کچھ برت لینا ہے اور وہ گھر جو پچھلا ہے وہی ہے جم کر رہنے کا گھر6 
6  یعنی فانی و زائل زندگی اور چند روزہ عیش و بہار میں پڑ کر آخرت کو نہ بھولو۔ دنیا کی زندگی بہرحال بھلی بری طرح ختم ہونے والی ہے۔ اس کے بعد وہ زندگی شروع ہوگی جس کا کبھی خاتمہ نہیں۔ عاقل کا کام یہ ہے کہ یہاں رہتے ہوئے اس کی درستی کی فکر کرے ورنہ ہمیشہ کی تکلیف میں مبتلا رہنا پڑے گا۔ اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مرجائیں گے مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے
Top