Madarik-ut-Tanzil - Al-Ghaafir : 39
یٰقَوْمِ اِنَّمَا هٰذِهِ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا مَتَاعٌ١٘ وَّ اِنَّ الْاٰخِرَةَ هِیَ دَارُ الْقَرَارِ
يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں هٰذِهِ : یہ الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی مَتَاعٌ ۡ : تھوڑا (فائدہ) وَّاِنَّ الْاٰخِرَةَ : اور بیشک آخرت هِىَ : یہ دَارُ الْقَرَارِ : (ہمیشہ) رہنے کا گھر
بھائیو ! یہ دنیا کی زندگی (چند روز) فائدہ اٹھانے کی چیز ہے اور جو آخرت ہے وہی ہمیشہ رہنے کا گھر ہے
يٰقَوْمِ اِنَّمَا هٰذِهِ الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا مَتَاعٌ (اے میرے بھائیو ! یہ دنیا کی زندگی محض سامان ہے) حقیر سامان ہے اس کو ہمیشگی کی چیز سمجھ لینا یہ شر کی جڑ اور فتنوں کا منبع ہے اور آخرت کی عظمت بیان کی اور واضح کیا کہ اصلی وطن اور جائے قرار وہی ہے۔ ۡ وَّاِنَّ الْاٰخِرَةَ هِىَ دَارُ الْقَرَارِ (ٹھہرنے کا مقام تو آخرت ہے) پھر اعمال حسنہ اور سیئہ کا ذکر کرکے ہر ایک کا انجام بیان کردیا تاکہ نقصان دہ سے بچا جائے اور فائدہ مند کو مضبوطی سے تھاما جائے۔
Top