Dure-Mansoor - Ibrahim : 72
لَقَدْ كَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْۤا اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْمَسِیْحُ ابْنُ مَرْیَمَ١ؕ وَ قَالَ الْمَسِیْحُ یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اعْبُدُوا اللّٰهَ رَبِّیْ وَ رَبَّكُمْ١ؕ اِنَّهٗ مَنْ یُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰهُ عَلَیْهِ الْجَنَّةَ وَ مَاْوٰىهُ النَّارُ١ؕ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ
لَقَدْ كَفَرَ : بیشک کافر ہوئے الَّذِيْنَ قَالُوْٓا : وہ جنہوں نے کہا اِنَّ : تحقیق اللّٰهَ : اللہ هُوَ : وہی الْمَسِيْحُ : مسیح ابْنُ مَرْيَمَ : ابن مریم وَقَالَ : اور کہا الْمَسِيْحُ : مسیح يٰبَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : اے بنی اسرائیل اعْبُدُوا : عبادت کرو اللّٰهَ : اللہ رَبِّيْ : میرا رب وَرَبَّكُمْ : اور تمہارا رب اِنَّهٗ : بیشک وہ مَنْ : جو يُّشْرِكْ : شریک ٹھہرائے بِاللّٰهِ : اللہ کا فَقَدْ حَرَّمَ : تو تحقیق حرام کردی اللّٰهُ : اللہ عَلَيْهِ : اس پر الْجَنَّةَ : جنت وَمَاْوٰىهُ : اور اس کا ٹھکانہ النَّارُ : دوزخ وَمَا : اور نہیں لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کے لیے مِنْ : کوئی اَنْصَارٍ : مددگار
بلاشبہ وہ لوگ کافر ہوئے جنہوں نے یوں کہا کہ اللہ ہی مسیح ابن مریم ہے حالانکہ مسیح نے فرمایا ہے کہ اے بنی اسرائیل ! تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو جو میرا رب ہے اور تمہارا رب ہے، بلاشبہ جو شخص اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرے تو اس میں شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کردی اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے۔ اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔
(1) امام ابن منذر نے محمد بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ جب عیسیٰ کو اللہ تعالیٰ نے آسمانوں پر اٹھا لیا تو بنی اسرائیل کے علماء میں سے سو آدمی جمع ہوئے۔ ان کے بعض لوگوں نے کہا تم لوگ بہت ہو ہم خوف کرتے ہیں، دس آدمی نکال دو تو انہوں نے دس نکال دیئے۔ پھر انہوں نے کہا تم لوگ بہت ہو ہم خوف کرتے ہیں گروہ بندی کا۔ دس اور نکال دو انہوں نے دس نکال دیئے۔ پھر انہوں نے کہا تم بہت ہو دس اور نکال دو تو انہوں نے دس اور نکال دیئے۔ اور انہوں نے کہا تم بہت ہو دس اور نکال دو یہاں تک کہ دس باقی رہ گئے پھر انہوں نے کہا تم اب بھی زیادہ ہو پھر اور نکال دو (اب) چار باقی رہ گئے بعض نے کہ تم لوگ عیسیٰ کے بارے میں کیا کہتے ہو۔ ان میں سے ایک آدمی نے کہا کیا تم جانتے ہو کہ غیب کا علم اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے کہا واقعی اللہ کی ذات کے علاوہ کوئی غیب کو نہیں جانتا اس آدمی نے کہا وہ اللہ تھا۔ جب تک اس نے چاہا زمین میں رہا۔ پھر وہ آسمان کی طرف چڑھ گیا۔ دوسرے آدمی نے کہا ہم عیسیٰ کو جانتے ہیں اور ہم اس کی ماں کو بھی جانتے ہیں کہ وہ (یعنی عیسیٰ ) اس کے بیٹے ہیں۔ تیسرے آدمی نے کہا میں ایسا نہیں کہتا جیسے تم کہتے ہو۔ ہم کو عیسیٰ نے یہ خبر دی تھی کہ وہ اللہ کا بندہ ہے اس کی روح ہے اور اس کا حکم ہے جو اللہ تعالیٰ نے مریم کی طرف القاء کیا ہم تو وہی کہتے ہیں جیسے انہوں نے اپنی ذات کے لئے کہا۔ میں ڈرتا ہوں کہ تم نے بہت ہی ناروا بات کی یہ لوگ (یعنی چاروں آدمی) لوگوں کے پاس آئے ان لوگوں نے ان میں سے ایک آدمی سے پوچھا۔ تو نے کیا کہا ؟ اس نے کہا میں نے کہا وہ اللہ جو زمین میں رہا۔ جب تک اس نے چاہا۔ پھر وہ آسمان کی طرف چڑھ گیا۔ جب اس نے خیال کیا تو لوگوں میں سے ایک جماعت نے اس کی تابعداری کی۔ اور یہ لوگ نسطور اور یعقوبیہ ہیں۔ پھر چوتھا آدمی نکلا تو لوگوں نے اس سے پوچھا تو نے کیا کہا ؟ اس نے کہا کہ وہ اللہ کا بندہ ہے اس کی روح اور اس کا کلمہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے مریم کی طرف القاء کیا۔ لوگوں میں سے ایک جماعت نے اس کی تابعداری کی۔ محمد بن کعب نے فرمایا ہر جماعت کا اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ذکر کرتے ہوئے فرمایا لفظ آیت لقد کفر الذین قالوا ان اللہ ثالث ثلثۃ (سورۃ النساء آیت 156) پھر یہ آیت پڑھیں لفظ آیت وبکفرھم وقولھم علی مریم بھتانا عظیما پھر (یہ آیت) پڑھی لفظ آیت ولو ان اھل الکتب امنوا سے لے کر لفظ آیت منھم امۃ مقتصدۃ وکثیر منھم ساء ما یعملون (المائدہ آیت 66) تک محمد بن کعب ؓ نے فرمایا کہ یہی امت مقتصدہ ہے جن لوگوں نے کہا کہ عیسیٰ اللہ کا بندہ ہے اس کا کلمہ ہے اور اس کی روح ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے مریم (علیہ السلام) کی طرف القاء کیا۔ نصاری تین خدا مانتے ہیں (2) امام ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت لقد کفر الذین قالوا ان اللہ ثالث ثلثۃ کے بارے میں فرمایا کہ نصاری کہتے ہیں لفظ آیت ان اللہ ثالث ثلثۃ (یعنی تین خداؤں میں سے ایک ہے) اور وہ جھوٹ بولتے ہیں۔ ّ (3) امام ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ بنی اسرائیل عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں تین فرقوں میں بٹ گئے۔ ایک فرقہ نے کہا وہ اللہ ہے دوسرے فرقہ نے کہا وہ اللہ کا بیٹا ہے، تیسرے فرقہ نے کہا وہ اللہ کا بندہ اور اس کی روح ہے اور یہی فرقہ معتدل ہے۔ اور اہل کتاب میں سے یہی لوگ مسلمان ہیں (4) امام ابن ابی اور ابن ابی حاکم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت لقد کفر الذین قالوا ان اللہ ثالث ثلثۃ کے بارے میں فرمایا کہ نصاری نے کہا کہ اللہ تعالیٰ وہ عیسیٰ اور اس کی ماں ہے۔ اس کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ءانت قلت للناس اتخذونی وامی الھین من دون اللہ (المائدہ آیت 116) ابن ابی حاتم نے کہا کہ ہم کو عبداللہ بن بلال دمشقی (رح) سے اور احمد بن ابی الحواری (رح) نے بیان کیا کہ ابو سلیمان دارانی (رح) نے فرمایا اے احمد، اللہ کی قسم ان کی زبانوں کو اللہ تعالیٰ پر ہی حرکت دیتے ہیں ان کے اس قول لفظ آیت ثالث ثلثۃ (کے ساتھ اگر اللہ تعالیٰ چاہتے تو اس سب کی زبانوں کو گونگا کردیتے۔
Top