Dure-Mansoor - An-Naba : 34
وَّ كَاْسًا دِهَاقًاؕ
وَّكَاْسًا : اور جام دِهَاقًا : چھلکتے ہوئے/ بھرے ہوئے
اور لباب بھرے ہوئے جام ہیں
اتانا عامریرجو قرانا فاتر عنا لہ کا سا دھاقا ترجمہ : ہمارے پاس عامر آئے وہ ہم سے مہمان نوازی کی امید رکھنے لگا تو ہم نے اس کے لیے جام شراب خوب بھر کردیا چھلکتا ہوا۔ 5۔ ابن المنذر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ کو اعب سے مراد ہے کنواری لڑ کیا۔ 6۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ کو اعب سے مراد ہے ابھرے ہوئے پستانوں والیاں۔ 7۔ عبد بن حمید وابن جریر عن مجاہد وابن المنذر وابن ابی حاتم والحاکم وصححہ وابن مردویہ اور بیہقی نے البعث میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت وکاسا دہاقا سے مراد ہے ایسا جام جو لبالب بھرا ہوا ہو اور چھلک رہا ہو اور بسا اوقات میں نے ابن عباس ؓ کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا۔ یا غلام اسقنا وادھق لنا اے غلام ہم کو پلاؤ اور جام بھر کر پلاؤ۔ 8۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت وکاسا دہاقا سے مراد ہے بھرا ہواجام 9۔ عبد بن حمید نے سعید بن جبیر، قتادہ، مجاہد، ضحاک اور حسن رحمہم اللہ سے اسی طرح روایت کیا۔ 10۔ عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت وکاسا دہا قا کہ پیالے بھرے ہوئے بعض بعض کے پیچھے آئیں گے یعنی تسلسل کے ساتھ آتے رہیں گے۔ 11۔ عبد بن حمید وابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ وکاسا دہاقا سے مراد ہے جو جام شراب لگاتار اور تسلسل کے ساتھ ہو۔ 12۔ عبد بن حمید نے سعید بن جبیر اور ضحاک رحمہما اللہ سے اسی طرح روایت کیا۔ 13۔ ہناد نے عطیہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت وکاسا دہاقا سے مراد ہے وہ جام جو لگاتار اور تسلسل کے ساتھ بھرا ہوا ہو۔ 14۔ عبد بن حمید وابن جریر نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ آیت وکاسا دہاقا سے مراد ہے جو بہنے میں ریت کے ٹیلوں کی طرح ہو اور مولف نے فرمایا کہ فارسی زبان میں اس کا معنی ہے کہ لگاتار بہنے والی شراب۔ 15۔ ابن جریر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت وکاسا دھاقا سے مراد ہے لگاتار اور صاف شدہ۔ 16۔ عبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اگر جام میں شراب ہو تو وہ کاس ہے۔ اور جب اس میں شراب نہ ہو تو وہ کاس نہیں ہے۔ جنت میں بےہودہ بکواسات نہ ہوں گی
Top