Tafseer-e-Madani - An-Naba : 34
وَّ كَاْسًا دِهَاقًاؕ
وَّكَاْسًا : اور جام دِهَاقًا : چھلکتے ہوئے/ بھرے ہوئے
اور (شراب طہور کے) چھلکتے جام
(28) اہل جنت کی بعض عظیم الشان نعمتوں کا ذکرو بیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان کے لئے طرح طرح کے عظیم الشان باغ اور انگور بھی ہوں گے، نوخیز عمر لڑکیاں بھی، اور شراب طہور کے چھلکتے جام بھی۔ ایسی شراب طہور کے جس سے نہ درد سر ہوگا، اور نہ کسی طرح کی کوئی با وہ گوئی، جیس کہ دوسری جگہ فرمایا گیا لَا یُصَدَّعُونَ عَنْہَا وَلَا یُنزِفُونَ ( الواقعہ 19 پ 27) سو وہاں کی اس شراب طہور میں کیف و سرور تو بدرجہ کمال موجود ہوگا لیکن ان برے اثرات میں سے کسی کا کوئی شائبہ نہیں ہوگا، جو دنیوی شراب کے لوازم میں سے ہیں۔ یہاں پر حدائق کے بعد اعناب کا ذکر عام کے بعد خاص کے ذکر کے طور پر فرمایا گیا کہ وہ نوخیز یعنی اٹھتی ہوئی جوانیوں والی اور باہمدگر بالکل ہمسن ہوں گی۔ سو یہ دونوں صفتیں بھی بڑی عظیم الشان صفات میں سے ہیں اور ہم سنی باہمی الفت و محبت آپس کی بےتکلفی اور دلچسپی و ہم مذاقی کے لئے نہایت ضروری اور اہم چیز ہے۔ سو ان میں ہر قسم کی خوبی موجود ہوگی۔ پس وہ اپنی مثال آپ ہوں گی۔ والحمد للہ۔
Top