Urwatul-Wusqaa - An-Naba : 34
وَّ كَاْسًا دِهَاقًاؕ
وَّكَاْسًا : اور جام دِهَاقًا : چھلکتے ہوئے/ بھرے ہوئے
اور چھلکتے ہوئے جام (ان کو پیش کیے جائیں گے)
اور چھلکتے ہوئے جام بھی ان کو پیش کئے جائیں گے ۔ 34 (کاسا) مفرد ، مئونث سماعی ، حالت نصب اکوسٌ ، کو وسٌ ، کئاسٌ ، کا سات ٌ شراب یا شربت سے بھرا ہوا پیالہ ، گلاس (Glass) ۔ اصل لغت کے اعتبار سے اگر جام میں شراب یا شربت نہ ہو تو اس کو کاس نہیں کہا جاتا بلکہ کو بیاں ابریق کہا جاتا ہے لیکن توسیع استعمال کے بعد کا اس کا اطلاق دونوں چیزوں پر ہونے لگا۔ ظفر پر بھی اور مظروف پر بھی۔ (راغب) دھاقاً ) بھرا ہوا۔ چھلکتا ہوا۔ دھق سے جس کے معنی لبالب پر ہونے کے ہیں بلکہ چھلکتا ہوا ہونے کے ہیں ، اسم صفت ہے۔ ان لوگوں پر لطف و کرم کا ذکر کیا جا رہا ہے جو پرہیز گار تھے اور دنیا میں انہوں نے نیکو کاری اور پرہیز گاری کو اپنا اوڑھنا بچھچونا بنایا تھا اور رضائے الٰہی کو انہوں نے اولیت دی اور اپنا سب کچھ راہ الٰہی میں قربان کرنے کے لئے ہر وقت تیار رہے اور اب جب ان کو انعامات و اکرامات دینے کا وقت آیا تو ان کی ساری کمیوں کو دور کردیا گیا ۔ جیسا کہ اس جگہ بیان کیا جا رہا ہے۔
Top