Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 170
وَ الَّذِیْنَ یُمَسِّكُوْنَ بِالْكِتٰبِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ١ؕ اِنَّا لَا نُضِیْعُ اَجْرَ الْمُصْلِحِیْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يُمَسِّكُوْنَ : مضبوط پکڑے ہوئے ہیں بِالْكِتٰبِ : کتاب کو وَاَقَامُوا : اور قائم رکھتے ہیں الصَّلٰوةَ : نماز اِنَّا : بیشک ہم لَا نُضِيْعُ : ضائع نہیں کرتے اَجْرَ : اجر الْمُصْلِحِيْنَ : نیکو کار (جمع)
اور جو لوگ کتاب کو مضبوط پکڑے ہوئے ہیں اور نماز کا التزام رکھتے ہیں (انکو ہم اجر دیں گے کہ) ہم نیکو کاروں کا اجر ضائع نہیں کرتے۔
حاملین کتاب قابل بدلہ ہیں : آیت 170: وَالَّذِیْنَ یُمَسِّکُوْنَ بِالْکِتٰبِ (اور جو لوگ کتاب کے پابند ہیں) قراءت : ابوبکر نے یُمْسِکون پڑھا ہے اور الا مساک اور التمسک کسی چیز کو مضبوطی سے تھامنا۔ اور اس سے چمٹنا۔ وَاَقَامُوا الصَّلٰوۃَ (اور نماز کی پابندی کرتے ہیں) یہاں نماز کو خاص کر ذکر کیا۔ باجود اس کے کہ تمسک بالکتاب تو ہر عبادت کو شامل ہے۔ کیونکہ نماز دین کا ستون ہے۔ نحو : نمبر 1۔ الذین مبتداء ہے اور انالا نضیع اس کی خبر ہے۔ اِنَّا لَا نُضِیْعُ اَجْرَ الْمُصْلِحِیْنَ (ہم ان اصلاح والوں کا ثواب ضائع نہیں کریں گے) یعنی ہم ان کا اجر ضائع نہیں کریں گے۔ نمبر 2۔ جائز ہے کہ یہ مجرور ہو اس صورت میں اس کا عطف الذین یتقون پر ہوگا۔ اور انالا نضیع جملہ معترضہ ہوگا۔
Top